بہار کی سیاست میں ہاتھ آزمانے کے لیے نکلے انتخابی حکمت ساز پرشانت کشور نے بڑا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کی نئی سیاسی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ ایک گھنٹے کے اندر بہار میں شراب بندی کو ختم کر دیں گے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جن سوراج پارٹی کے بانی پرشانت کشور نے کہا کہ ان کی پارٹی ‘اپنی حکومت بنانے کے ایک گھنٹے کے اندر پابندی ختم کر دے گی۔پرشانت کشور نے کہا کہ شراب پر پابندی کا فیصلہ نتیش کمار کی طرف سے دھوکہ ہے۔ کشور نے موجودہ امتناع پر تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ یہ غیر موثر ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پابندی کی وجہ سے غیر قانونی گھریلو شراب کی تقسیم میں اضافہ ہوا ہے اور اس نے ریاست کو 20,000 کروڑ روپے کے ممکنہ ایکسائز ڈیوٹی ریونیو سے محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے سیاستدانوں اور بیوروکریٹس پر شراب کے غیر قانونی کاروبار سے فائدہ اٹھانے کا الزام بھی لگایا۔
چالیس مسلم امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان
حال ہی میں پرشانت کشور نے اسٹیج سے اعلان کیا تھا کہ ان کی پارٹی اگلے سال ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات میں کم از کم 40 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دے گی۔وہیں دوسری طرف پی کے نے تیجسوی کا موازنہ ابھیشیک بچن سے کیا اور خود کو شاہ رخ بتایا اور کہا کہ اسی طرح تیجسوی کی ایک ہی پہچان ہے کہ وہ لالو جی کے بیٹے ہیں۔ تیجسوی جی ڈی پی اور جی ڈی پی گروتھ ریٹ میں فرق بھی نہیں جانتے اور یہ بہار کی بدقسمتی ہے۔
پی کے نے کہا کہ علم اور بدھا کی سرزمین میں ہم نے ناخواندہ اور گھٹیا لوگوں کو اپنا لیڈر بنایا ہے لیکن جس طرح شاہ رخ خان نے بالی ووڈ میں اپنا راستہ اور اپنی پہچان بنائی ہے، اسی طرح پرشانت کشور نے بھی اپنی پہچان بنائی ہے۔ اس لیے ہمارا راستہ سیدھا نہیں ہے۔ جن سوراج کے لیڈر نے کہا کہ اب عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ان لوگوں پر بھروسہ کریں جنہوں نے اپنی ذہانت اور محنت سے اپنے لیے راستہ بنایا ہے یا ان پر جو اپنے بابو جی (والد) کے نام پر آگے بڑھے ہیں۔اسی دوران انہوں نے ابھیشک بچن کا ذکر کرتے ہوئے تیجسوی یادو کو سیاست کا ابھیشیک بچن قرار دیا۔
بھارت ایکسپریس۔