Bharat Express

Air Pollution: سردیوں میں بڑھ جاتی ہے ہوا میں آلودگی کی سطح، ایسے رکھیں اپنا خیال

لوگوں کی پرائیویٹ گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کے علاوہ ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں کی طرف سے جلائی جانے والی پرالی بھی آلودگی کو مزید خطرناک بنا دیتی ہے جس سے یہاں کے لوگوں کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سردیوں میں بڑھ جاتی ہے آلودگی کی سطح

نئی دہلی: سردیوں کا موسم دستک دینے جا رہا ہے۔ اگر آپ خود کو موسم کے مطابق نہیں ڈھالتے ہیں تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ آپ بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر دہلی-این سی آر جیسے شہروں میں رہنے والے لوگوں کی فکر مزید گہری ہوتی چلی جاتی ہے، کیونکہ یہ علاقہ آلودگی کے معاملے میں بہت حساس سمجھا جاتا ہے۔

لوگوں کی پرائیویٹ گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کے علاوہ ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں کی طرف سے جلائی جانے والی پرالی بھی آلودگی کو مزید خطرناک بنا دیتی ہے جس سے یہاں کے لوگوں کی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان کی زندگی بھی مشکل ہو جاتی ہے۔

اس سلسلے میں آئی اے این ایس نے فورٹس اسپتال کے پلمونولوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر میانک سکسینہ سے تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے بتایا کہ آلودگی اور سردی کے مشترکہ اثر کو دیکھتے ہوئے لوگ کیسے محتاط رہ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ نومبر-دسمبر کا مہینہ آتے ہی دہلی میں آلودگی کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اس کے پیچھے بنیادی طور پر دو وجوہات ہیں۔ پہلا قدرتی سبب ہے اور دوسرا انسان ساختہ سبب ہے۔ اس موسم میں ہوا کی کمی کی وجہ سے ماحول صاف نہیں رہتا۔ اس کی وجہ سے اس موسم میں آلودگی کی سطح دیگر موسموں کے مقابلے زیادہ رہتی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’انسانی ساختہ وجوہات میں پٹاخے پھوڑنا، پرالی جلانا اور پرائیویٹ گاڑیوں سے پیدا ہونے والا دھواں شامل ہیں۔ آلودگی کی وجہ سے لوگوں میں کئی طرح کے صحت کے مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں۔ خاص طور پر سانس کے مریضوں میں بڑے پیمانے پر مسائل دیکھے جاتے ہیں۔ سانس کے مریضوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ کبھی مریضوں کی حالت ایسی ہو جاتی ہے کہ انہیں اسپتال میں داخل کرنا پڑتا ہے اور کبھی ایسا دیکھا گیا ہے کہ انہیں آئی سی یو میں بھی داخل کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موسم میں بچے اور بوڑھے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’ان بیماریوں سے بچنے کے لیے لوگوں کو ذاتی سطح پر آلودگی کو کم کرنا چاہیے۔ اگر ہم گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کر سکیں تو بہت بہتر ہو گا۔ آپ کوشش کریں کہ پرائیویٹ گاڑیاں کم استعمال کریں اور پبلک گاڑیوں کو زیادہ اہمیت دیں۔ اپنی کار کی آلودگی کی جانچ کراتے رہیں۔ ایسی چیزیں استعمال نہ کریں جو آپ کے گھر کے اندر دھواں چھوڑتی ہیں۔ اس کے علاوہ ماسک اور ایئر پیوریفائر کا استعمال کریں۔ اس سے ارد گرد کی ہوا صاف رہے گی۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو کوئی علامات نظر آئیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

بھارت ایکسپریس۔