ہندوستان اور مالدیپ کے درمیان سفارتی تنازع آج بھی جاری ہے۔ اس دوران کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایموشنل فوبیا پیدا کرتے ہیں۔ملکارجن کھرگے نے کہا، ’’وزیراعظم نریندر مودی ہر چیز کو ذاتی طور پر لے رہے ہیں۔ ہمیں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہئے۔ ہمیں وقت کے مطابق کام کرنا چاہیے۔ مودی ایموشنل فوبیا پیدا کرتے ہیں۔درحقیقت مالشا شریف، مریم شیونا اور عبداللہ محزوم مجید، جو مالدیپ کی وزارت یوتھ میں نائب وزیر تھے،انہوں نے پی ایم مودی کے لکشدیپ کے دورے پر تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد مالدیپ کی حکومت نے تینوں کے بیانات سے خود کو دور کرتے ہوئے انہیں وزارت کے عہدے سے معطل کر دیا۔
Kalaburagi, Karnataka | On the row over Maldives MP’s post on Prime Minister Narendra Modi, Congress President Mallikarjun Kharge says, “After Narendra Modi came to power he is taking everything personally. At the international level, we should keep a good relationship with our… pic.twitter.com/51zXGuWe7N
— ANI (@ANI) January 9, 2024
مالشا شریف، مریم شیونا اور عبداللہ محزوم مجید نے لکشدیپ کے دورے کے بعد پی ایم مودی کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ اس مرکز کے زیر انتظام علاقے کو مالدیپ کے متبادل سیاحتی مقام کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔مالدیپ کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “مالدیپ کی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر ملکی رہنماؤں اور اعلیٰ عہدوں کے لوگوں کے خلاف کیے جانے والے تضحیک آمیز تبصروں سے آگاہ ہے۔ یہ خیالات ذاتی ہیں اور حکومت مالدیپ کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔
ہندوستان نے پیر (8 جنوری) کو مالدیپ کے سفیر کو طلب کیا اور پی ایم مودی کے خلاف کیے گئے تبصروں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ مالدیپ کی حکومت نے بھارتی ہائی کمشنر منو محور کو بتایا کہ پی ایم مودی کے خلاف تبصرے حکومت کے موقف کی عکاسی نہیں کرتے۔پی ایم مودی نے کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کیلئے لکشدیپ کا دورہ کیاتھا۔اس دوران انہوں نے سیاحتی مقامات کا لطف بھی اٹھایا تھا ،اسناکلنگ بھی کی تھی اور کچھ خوبصورت تصاویر بھی شیئر کی تھی۔تصویر شیئر کرتے ہوئے لکشدیپ کی خوبصورتی کی جم کرتعریف کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔