Bharat Express

Lakshadweep

حسین نے یہ بھی کہا کہ پارٹی نے کیرالہ کے کالی کٹ سے ایک مسلم ماہر تعلیم کو ٹکٹ دیا ہے اور امکان ہے کہ وہ لکشدیپ میں کمیونٹی کے ایک اور رکن کو میدان میں اتارے گی۔ بہار کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا، "یہاں این ڈی اے سے ایک مسلم امیدوار ہے جسے بی جے پی سپورٹ کرے گی۔

اداکار نے کہا، 'انہیں خوف یا کسی اور وجہ سے منسوخ نہیں کیا گیا۔ میں نے ٹکٹ منسوخ کر دیا کیونکہ یہ ٹھیک نہیں ہے۔‘‘ ناگارجن نے کہا- اس نے جو کچھ بھی کہا یا جو بھی بیان دیا وہ بالکل ٹھیک نہیں ہے۔ وہ ہمارے

مالدیپ کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "مالدیپ کی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر ملکی رہنماؤں اور اعلیٰ عہدوں کے لوگوں کے خلاف کیے جانے والے تضحیک آمیز تبصروں سے آگاہ ہے۔ یہ خیالات ذاتی ہیں اور حکومت مالدیپ کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔

وزیراعظم نریندرمودی کے لکشدیپ دورے کے بعد مالدیپ حکومت کے وزراء کی طرف سے کئے گئے قابل اعتراض تبصرہ کے بعد تنازعہ گہرا ہوگیا ہے۔

مالدیپ کی محمد معز حکومت کی وزیر مریم شیونا نے ہندوستان اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ حکومت ہند نے اس بارے میں سخت موقف اختیار کیا تھا اور حکومت مالدیپ سے اپنا اعتراض ظاہر کیا تھا۔ وزیر کے متنازعہ ریمارکس پر ہنگامہ آرائی کے بعد مالدیپ اب بیک فٹ پر ہے۔

پی ایم مودی نے حال ہی میں لکشدیپ کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے ایکس پر وہاں سے بہت سی تصاویر پوسٹ کی تھیں۔ جس کے بعد مالدیپ حکومت کی وزیر مریم شیونا نے پی ایم مودی کا مذاق اڑایا۔ اس کے بعد ہندوستان کے لوگوں نے بائیکاٹ مالدیپ کی مہم شروع کی۔

پی ایم مودی کی لکشدیپ میں مسلم آبادی تک رسائی، عازمین حج کے لیے بی جے پی حکومت کے اقدامات اور حج ویزا کے عمل میں آسانی کو اجاگر کرنا، سیاسی اہمیت رکھتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی اس وقت مرکز کے زیر انتظام علاقے لکشدیپ میں موجود ہیں۔ جہاں وہ 1150 کروڑ روپے کی اسکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم مودی نے وہاں روڈ شو بھی کیا۔ #WATCH | People shower flower petals on Prime Minister Narendra Modi as he …

وزیر اعظم مودی کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب لوک سبھا انتخابات 2024 کے قریب ہیں۔ عام انتخابات کے پیش نظر ، بی جے پی سمیت تمام سیاسی جماعتیں ہر طبقے  کے رائے دہندگان کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہی