وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ریو ڈی جنیرو، برازیل میں جی-20 سربراہی اجلاس کے موقعے پر برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کی۔ یہ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان پہلی ملاقات تھی۔ وزیر اعظم نے وزیر اعظم اسٹارمر کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ وزیر اعظم اسٹارمر نے بھی وزیر اعظم کو ان کی تاریخی تیسری میعاد کے موقع پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دوطرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، دونوں وزرائے اعظم نے معیشت، تجارت، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، تحقیق اور اختراع، گرین فائنانس اور عوام کے درمیان روابط کو مضبوط کرنے کے ساتھ ہندوستان-برطانیہ جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے باہمی دلچسپی کے امور بشمول بین الاقوامی اور علاقائی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات کو جلد از جلد دوبارہ شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور مذاکراتی ٹیموں کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا، بقیہ مسائل کو باہمی اطمینان کے ساتھ حل کیا جائے گا، جس کے نتیجے میں ایک متوازن، باہمی طور پر فائدہ مند اور آزاد تجارتی معاہدے کو آگے بڑھایا جاسکے۔بڑھتے ہوئے دوطرفہ اقتصادی اور کاروباری تعلقات کی روشنی میں اور برطانیہ میں ہندوستانی کمیونٹی کی قونصلر ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کے مقصد سے دونوں فریقوں کے درمیان مزید مشغولیت کے وسیع مواقع کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے برطانیہ کے بیلفاسٹ اور مانچسٹر میں ہندوستان کے دو نئے قونصل خانوں کے قیام کا اعلان کیا ۔
Had an extremely productive meeting with Prime Minister Keir Starmer in Rio de Janeiro. For India, the Comprehensive Strategic Partnership with the UK is of immense priority. In the coming years, we are eager to work closely in areas such as technology, green energy, security,… pic.twitter.com/eJk6hBnDJl
— Narendra Modi (@narendramodi) November 18, 2024
وزیر اعظم اسٹارمر نے اس اعلان کا خیر مقدم کیا۔وزیر اعظم نے برطانیہ میں ہندوستان سے معاشی مجرموں کے مسئلے کو حل کرنے کی اہمیت کو نوٹ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے نقل مکانی اور نقل و حرکت سے متعلق امور پر پیش رفت کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔ایسے میں مفرور وجے مالیا اور نیرو مودی کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے، پنجاب نیشنل بینک معاملے میں نیرو مودی کے خلاف بھی تفتیش جاری ہے۔ نیرو مودی نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔ وہیں وجے مالیا کو بھی بھگوڑا قرار دیا جا چکا ہے اور وہ بھی اس وقت برطانیہ میں ہیں۔دونوں قائدین نے اپنے وزراء اور سینئر عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ مختلف مفاہمتوں پر تیزی سے عمل آوری کی سمت کام کریں۔
بھارت ایکسپریس۔