پی ایم مودی انڈونیشیا کے لیے ہوئے روانہ۔ فوٹو۔ اے این آئی
ASEAN-India Summit: پی ایم مودی بدھ (6 ستمبر) کے روز انڈونیشیا کے لیے روانہ ہوئے۔ وزیر اعظم انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں آسیان-انڈیا سمٹ میں شرکت کریں گے۔ انڈونیشیا روانگی سے قبل پی ایم او نے وزیر اعظم کا بیان جاری کیا۔ اس میں پی ایم مودی نے کہا کہ وہ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو کی دعوت پر آسیان سے متعلق میٹنگوں میں شرکت کے لیے جکارتہ جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ وہ آسیان لیڈران کے ساتھ ہندوستان کی شراکت داری کے مستقبل کے نقشوں پر تبادلہ خیال کرنے کے منتظر ہیں۔ جو اب اپنی چوتھی دہائی میں داخل ہو چکا ہے۔
18ویں EAS میں شرکت کریں گے پی ایم
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ آسیان کے ساتھ مشغولیت ہندوستان کی ‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔ گزشتہ سال جس جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ پر دستخط کیے گئے تھے، اس نے ہمارے تعلقات میں نئی تحریک پیدا کی ہے۔ اس کے بعد وزیر اعظم 18ویں مشرقی ایشیا سمٹ (EAS) میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورم خوراک اور توانائی کی سلامتی، ماحولیات، صحت اور ڈیجیٹل تبدیلی سمیت خطے کے لیے اہمیت کے حامل مسائل پر غور و خوض کرنے کا ایک مفید موقع فراہم کرتا ہے۔ میں ان عالمی چیلنجوں سے اجتماعی طور پر نمٹنے کے لیے عملی تعاون کے اقدامات پر EAS کے دیگر لیڈران کے ساتھ خیالات کے تبادلے کا منتظر ہوں۔
جکارتہ دورے کو رکھا گیا ہے مختصر
گزشتہ سال بالی میں جی۔20 سربراہی اجلاس کے لیے انڈونیشیا کے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ اس دورے سے آسیان خطے کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ جی۔20 سربراہی اجلاس کے پیش نظر وزیراعظم کے جکارتہ دورے کو مختصر رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی 7 ستمبر کو ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 3 بجے جکارتہ پہنچیں گے۔ اس کے بعد، صبح 7 بجے، وہ آسیان انڈیا سمٹ کی جگہ کے لیے روانہ ہوں گے اور چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ 8:45 پر وہ ایسٹ ایشیا سمٹ میں شرکت کریں گے۔
جمعرات کی شام واپس آئیں گے پی ایم
اس میٹنگ کے فوراً بعد پی ایم دہلی کے لیے روانہ ہوں گے اور تقریباً 6:45 بجے دہلی اتریں گے۔ اس کے بعد پی ایم مودی 8 ستمبر کو دہلی میں 3 ممالک کے صدور کے ساتھ اہم دو طرفہ میٹنگ کریں گے۔ جس میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ انڈونیشیا آسیان (ایسوسی ایشن آف جنوب مشرقی ایشیائی ممالک) کے موجودہ سربراہ کے طور پر سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ ہندوستان، امریکہ، چین، جاپان اور آسٹریلیا سمیت کئی دوسرے ممالک آسیان میں ڈائیلاگ پارٹنر ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔