India’s Bilateral Trade With ASEAN:آسیان کے ساتھ ہندوستان کی باہمی تجارت میں اپریل-اکتوبر میں 5.2% کی شرح نمو 73 بلین ڈالر تک پہنچی
آسیان ہندوستان تجارت میں سامان کا معاہدہ (اے آئی ٹی آئی جی اے) کی مشترکہ کمیٹی کی چھٹی میٹنگ اور کے جائزے سے متعلق بات چیت نئی دہلی میں 15 سے 22 نومبر تک ہوئی۔ تمام 10 آسیان ممالک - برونائی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، ملائیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام کے مندوبین سمیت دیگر لیڈران نے اس تقریب میں شرکت کی۔
ASEAN-India Summit: پی ایم مودی انڈونیشیا کے لیے ہوئے روانہ، کہا- آسیان لیڈران کے ساتھ تبادلہ خیال کے لیے منتظر
گزشتہ سال بالی میں جی۔20 سربراہی اجلاس کے لیے انڈونیشیا کے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ اس دورے سے آسیان خطے کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔
22nd Summit of the SCO Council of Heads of State : بھارت کی میزبانی میں 4 جولائی کو ایس سی او سربراہی اجلاس کا ہوگا انعقاد،پاکستان کو ملی دعوت
ہندوستان کی پہلی سربراہی کے تحت، ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ کا 22 واں سربراہی اجلاس 4 جولائی 2023 کو ورچوئل فارمیٹ میں منعقد ہوگا، جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔ ہندوستان نے 16 ستمبر 2022 کو سمرقند سمٹ میں ایس سی او کی گردشی صدارت سنبھالی۔
US Defense Secretary: آئندہ ہفتہ امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن بھارت کا کریں گے دورہ،مرکزی وزیردفاع راجناتھ سنگھ سے کریں گے ملاقات
تیسرا پڑاؤ، نئی دہلی ہوگا،جہاں وہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کریں گے کیونکہ امریکہ اور بھارت اہم دفاعی شراکت کو جدید بنا رہے ہیں۔ یہ دورہ نئی دفاعی اختراعات اور صنعتی تعاون کے اقدامات کو تیز کرنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے اور امریکی اور ہندوستانی فوجوں کے درمیان آپریشنل تعاون کو بڑھانے کے لیے جاری کوششوں کو آگے بڑھانا بھی اس دورے میں شامل ہے۔
6th Indian Ocean Conference: خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے بہتر رابطہ ترجیح ہونی چاہئے، جے شنکر ڈھاکہ میں کہتے ہیں
جے شنکر نے کہا کہ جب کہ دنیا نے ہند بحرالکاہل کے بڑے ڈومین پر قبضہ کر لیا ہے، بحر ہند کے تعاون میں ہر ایک بنیادی جزو یا ہر ملک کے مسائل اور چیلنجز کو کم نہیں کیا جانا چاہئے
آسیان مشق کے بعد، ہندوستان اور تھائی لینڈ کی ٹیم گشت کے لیے تیار ہے
بحریہ بحر ہند کے خطے کے ممالک کے ساتھ "متحرک طور پر مشغول" رہی ہے تاکہ حکومت کے ساگر کے وژن (خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی) کے حصے کے طور پر سیکورٹی کو بڑھایا جا سکے۔