Bharat Express

PM Modi joint press conference with the PM of Poland: انسانیت پر یقین رکھنے والے بھارت-پولینڈ جیسے ممالک کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف مزید تعاون ضروری:پی ایم مودی

پی ایم مودی نے کہا کہ اس سال ہم اپنے سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اس موقع پر ہم نے تعلقات کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت اور پولینڈ کے تعلقات جمہوریت اور قانون کی حکمرانی جیسی مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔

پی ایم مودی پولینڈ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے پولینڈ کی حکومت کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات اور کئی اہم مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں ۔ مذاکرات کے بعد پی ایم مودی اپنے ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ پی ایم مودی نے اپنے خطاب کا آغاز اس انداز میں کیا کہ ‘وارسا جیسے خوبصورت شہر میں پرتپاک استقبال،شاندارضیافت اور دوستانہ الفاظ  کے لئے میں وزیراعظم ٹسک کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ طویل عرصے سے بھارت کے اچھے دوست رہے ہیں۔ بھارت اور پولینڈ کی دوستی کو مضبوط کرنے میں  آپ کا بہت بڑا تعاون ہے۔بھارت اور پولینڈ کے تعلقات میں آج کا دن خاص اہمیت کا حامل ہے۔ آج پینتالیس سال بعد کسی بھارتی وزیر اعظم نے پولینڈ کا دورہ کیا ہے۔ مجھے یہ خوش قسمتی میری تیسری مدت کار کے آغاز میں ملی ہے۔ اس موقع پر میں پولینڈ کی حکومت اور عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 2022 میں یوکرین تنازعہ میں پھنسے بھارتی طلباء کو نکالنے میں آپ نے جو فراخدلی دکھائی اسے ہم بھارتی کبھی  فراموش نہیں کر سکتے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ اس سال ہم اپنے سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اس موقع پر ہم نے تعلقات کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت اور پولینڈ کے تعلقات جمہوریت اور قانون کی حکمرانی جیسی مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔ آج ہم نے تعلقات کو ایک نئی سمت دینے کے لیے کئی اقدامات کی نشاندہی کی ہے۔ دو جمہوری ممالک کی حیثیت سے ہماری پارلیمنٹ  کے درمیان تبادلوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ اقتصادی تعاون کی ایک جامع شکل فراہم کرنے کے لیے نجی شعبے کو جوڑنے کے لیے کام کیا جائے گا۔ پولینڈ خوراک کی ڈبہ بندی کے شعبے میں عالمی رہنماؤں میں شامل ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پولینڈ کی کمپنیاں بھارت میں بنائے جانے والے میگا فوڈ پارکس میں شامل ہوں۔ بھارت میں تیزی سے شہر کاری ہو رہی ہے جس سے پانی کی صفائی، ٹھوس کچرے کے انتظام، شہری بنیادی ڈھانچے جیسے شعبوں میں ہمارے لئے تعاون کے نئے مواقع کھل رہے ہیں۔ صاف ستھری کوئلہ ٹیکنالوجی، گرین ہائیڈروجن، قابل تجدید توانائی، مصنوعی ذہانت بھی ہماری مشترکہ ترجیح کے امور ہیں۔ ہم پولینڈ کی کمپنیوں کو میک ان انڈیا اورمیک فار دی ورلڈ پہل میں شامل ہونے  کی دعوت دیتے ہیں۔ بھارت نے مالیاتی ٹکنالوجی،دواسازی، خلا جیسے شعبوں میں متعدد کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ہمیں ان شعبوں میں اپنے تجربات پولینڈ کے ساتھ مشترک کرنے میں خوشی ہوگی۔ دفاع کے شعبے میں ہمارا قریبی تعاون ہمارے گہرے باہمی اعتماد کی عکاس ہے۔ اس شعبے میں باہمی تعاون کو مضبوط کیا جائے گا۔ جدت طرازی اورصلاحیت ہمارے دونوں ملکوں کی نوجوانوں کی طاقت کی پہچان ہیں۔ ہنر مند افرادی قوت کی بھلائی کےلئے، ہنر مندورکروں کی بہبودکے لئے اورموبیلیٹی کو فروغ دینے کے لیے دونوں فریقوں کے درمیان ایک سماجی تحفظ کے معاہدے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پولینڈ بھی بین الاقوامی سطح پر قریبی تال میل کے ساتھ  آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہم دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ دہشت گردی ہمارے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ انسانیت پر یقین رکھنے والے بھارت اور پولینڈ جیسے ممالک کے ساتھ اس طرح کا مزید تعاون ضروری ہے۔ اسی طرح آب و ہوا کی تبدیلی ہمارے لیے مشترکہ ترجیح کا معاملہ ہے۔ ہم دونوں اپنی صلاحیتوں کو یکجا کرکے ایک سرسبزو شاداب مستقبل کے لیے کام کریں گے۔ پولینڈ جنوری 2025 میں یورپی یونین کی صدارت سنبھالے گا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کے تعاون سے بھارت اور یورپی یونین کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔یوکرین اور مغربی ایشیا میں جاری تنازعات ہم سب کے لیے گہری تشویش کا باعث ہیں۔ بھارت کا پختہ یقین ہے کہ میدان جنگ میں کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ کسی بھی بحران میں معصوم جانوں کا ضیاع پوری انسانیت کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ ہم امن اور استحکام کی جلد بحالی کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کے لیے بھارت اپنے دوست ممالک کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ پولینڈ میں بھارتی علوم اور سنسکرت کی بہت پرانی اور بھرپور روایت  رہی ہے۔ بھارتی ثقافت اور زبانوں میں ہماری گہری دلچسپی نے ہمارے تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھی۔ میں نے کل عوام سے عوام کے گہرے تعلقات کی ایک واضح اور زندہ مثال دیکھی۔ مجھے بھارتی قطبوں کے ‘‘دوبرے مہاراجہ’’ اور کولہاپور کے مہاراجہ کی یاد میں تعمیر کی گئی یادگاری عمارتوں پر خراج عقیدت پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ۔ مجھے خوشی ہے کہ آج بھی پولینڈ کے لوگ ان کی انسان دوستی اور فیاضی کا احترام کرتے ہیں۔ان کی یادگارکو لافانی کرنے کےلئے ہم  بھارت اور پولینڈ کے درمیان  جام صاحب آف نوا نگر یوتھ ایکسچینج پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں۔ اس پروگرام  کے ذریعہ ہر سال پولینڈ سے 20 نوجوانوں کو بھارت کے دورے پر لے جایا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read