Bharat Express

Planning riots in Madhya Pradesh like Nuh: Digvijaya Singh: مدھیہ پردیش میں نوح کی طرح فسادات کی پلاننگ، دگ وجے سنگھ کے بیان پر بی جے پی لیڈر کا جوابی حملہ، کہا- بڑھاپے میں دماغی توازن کھو چکے ہیں

سابق وزیر اعلی نے کہا تھا کہ مدھیہ پردیش میں بجرنگ دل پر پابندی نہیں لگائی جائے گی، کیونکہ اس میں کچھ اچھے لوگ بھی ہو سکتے ہیں۔ تاہم فساد اور انتشار پھیلانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔

مدھیہ پردیش میں نوح کی طرح فسادات کی پلاننگ: دگ وجے سنگھ

Planning riots in Madhya Pradesh like Nuh: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے پہلے ہی الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا ہے۔ ہفتہ کے روز کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے بی جے پی پر کئی سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا، ”بی جے پی مدھیہ پردیش میں نوح کی طرح فسادات کروانا چاہتی ہے۔ بھوپال میں وکلاء کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے دگ وجئے سنگھ نے کہا، “مجھے یہ اطلاع مل رہی ہے کہ بی جے پی فسادات بھڑکانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جیسا کہ انہوں نے ہریانہ کے نوح میں کیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ اس طرح کے فسادات کو بھڑکانے کے لیے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی بنائی گئی ہے۔

بی جے پی نے کیا جوابی حملہ

بتا دیں کہ دگ وجے کے بیان کے بعد بی جے پی نے جوابی حملہ کیا ہے۔ بی جے پی لیڈر کمل پٹیل نے دگ وجے سنگھ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں لیڈر سٹھیا گئے ہیں۔ بس اب ان کی سیاست ختم ہونے والی ہے اور پی ایم مودی کا پورا ہو جائے گا۔ اس کی شروعات مدھیہ پردیش سے ہونے جا رہی ہے۔ کمل پٹیل نے دگ وجے سنگھ اور کمل ناتھ پر شدید حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:  یوپی میں سبھی کو آسانی سے دیں بجلی کنکشن، وزیر اے کے شرما نے افسران کو دی ہدایت

  یہ بھی پڑھیں: دہلی میں چاقو بردار شرپسندوں کا خوف ایک ہی رات میں 3 افراد پر جان لیوا حملہ، ایک شخص جاں بحق، 2 زخمی

اکثریت کے ساتھ  بنائیں گے حکومت: دگ وجے سنگھ

دگ وجے سنگھ نے بتایا کہ 2018 میں وویک تنکھا نے کانگریس کی حمایت میں ہزاروں وکلاء کو متحد کیا، جس سے آخر کار ہماری حکومت بنی۔ ایک بار پھر وکلاء ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ اس بار بھی ہم مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گے اور کوئی پیچھے نہیں رہے گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعلی نے کہا تھا کہ مدھیہ پردیش میں بجرنگ دل پر پابندی نہیں لگائی جائے گی، کیونکہ اس میں کچھ اچھے لوگ بھی ہو سکتے ہیں۔ تاہم فساد اور انتشار پھیلانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read