پٹنہ میں پیر کی رات زیر تعمیر میٹرو ٹنل میں ایک حادثہ پیش آیا جو روح کو جھنجھوڑ دینے والا ہے۔ سرنگ میں کھدائی کا کام جاری تھا۔ اس دوران ایک ہنگامہ ہوا۔ منظر ایسا تھا کہ سننے والا کانپ جاتا، لیکن سوچئے کہ دیکھنے والے پر کیا گزری ہوگی۔ اچانک پِک اپ مشین کے پیچھے بھاگتی ملبہ لے جانے والی ٹرین کا بریک فیل ہو گیا اور اس ٹرین نے وہاں کام کرنے والے مزدوروں کو کچل دیااوران کے جسم کو کئی ٹکروں میں تقسیم کردیا۔اس حادثے میں دو مزدوروں کی المناک موت ہو گئی اور کئی شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ دل دہلا دینے والا حادثہ پٹنہ یونیورسٹی کے راستے پر پیش آیا۔ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ ایک مزدور کی لاش کے چھ ٹکڑے ہوگئے ہیں۔ ٹنل کے اندر ملبہ ہٹانے کے لیے استعمال ہونے والی ہائیڈرولک لفٹ مشین فیل ہونے سے مزدور جان کی بازی ہار گئے۔
یہ المناک حادثہ پیر کی رات 10.30 بجے پیش آیا۔ پٹنہ میں این آئی ٹی گھاٹ کے قریب اسٹریچ کے پاس میٹرو ٹنل میں کھدائی جاری تھی۔ پھر اچانک ٹرین کا بریک فیل ہو گیا اور نتیجے میں کہرام مچ گیا۔ بعض مقامات پر مزدور خون میں لت پت نظر آئے اور بعض مقامات پر مزدور چیخ وپکار رہے تھے۔واضح رہے کہ پٹنہ میں میٹرو چلانے کے لیے سرنگ کھودی جا رہی ہے۔ سرنگ کھودتے وقت جو مٹی نکلتی ہے اسے نکالنے کے لیے اس کے اندر ہائیڈرولک لوکو ٹرین چلائی جاتی ہے۔ دراصل ہوا یہ تھا کہ اس مشین کے انجن کا بریک فیل ہو گیا اور ٹرین مزدوروں پر چڑھ گئی۔
آپ کو بتا دیں کہ حادثے کے وقت سرنگ کے اندر تقریباً 25 مزدور کام کر رہے تھے۔ حادثے میں دو افراد ہلاک اور 15 سے 20 مزدور شدید زخمی ہو گئے۔ کچھ مزدور ہسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس حادثے میں لوکو پائلٹ کی بھی موت ہو گئی، وہ اوڈیشہ کا رہنے والا تھا۔یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ ٹرین کی زد میں آنے والے مزدور کی لاش کے چھ ٹکڑے ہو گئے۔ مزدور ٹرین اور سرنگ کی دیوار کے درمیان پھنس گئے تھے جس کی وجہ سے یہ دردناک منظر دیکھ کر وہاں موجود دیگر کارکنان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ انہوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ سبھی پٹنہ میڈیکل کالج اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ زخمی ہونے والے زیادہ تر مزدوروں کا تعلق اڈیشہ سے بتایا جاتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔