جامعہ ملیہ اسلامیہ۔
پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 22 سال کے الیکٹریکل انجینئرنگ طالب علم کو یونیورسٹی کے ذریعہ کرائے جانے والے امتحان پروگرام کے مطابق، تہاڑ جیل میں امتحان دینے کی اجازت دی۔ وہ یواے پی اے کے تحت جیل میں بند ہیں۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سنجے گرگ نے محسن محمد کو راحت دی۔ اسے گزشتہ سال نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے دہلی کے بٹلہ ہاؤس علاقے سے گرفتار کیا تھا۔
این آئی اے نے کیا تھا گرفتار
تہاڑ جیل میں بند طالب علم محسن محمد کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے بڑی راحت دی ہے۔ واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طالب علم کو این آئی اے نے گزشتہ سال شہر کے بٹلہ ہاؤس علاقے سے گرفتار کیا تھا۔
آئی ایس آئی ایس کے لئے فنڈ جمع کرنے کا الزام
این آئی اے نے محسن محمد کو گرفتار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اطلاع ملی تھی کہ وہ سرگرم طور پر آئی ایس آئی ایس کے لئے فنڈ جمع کرنے میں لگا ہوا ہے۔ عدالت نے ملزم کی عرضی کو قبول کرلیا، جس میں (الیکٹریکل انجینئرنگ) جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بی ٹیک کے ساتویں سمسٹر کا امتحان دینے کی اجازت مانگی گئی تھی۔
عدالت نے دیا یہ بڑا حکم
یونیورسٹی کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ یونیورسٹی مقررہ امتحان شیڈول کے مطابق امتحان کے انعقاد کے دوران جیل احاطے میں افسران کو تعینات کرے گا۔ عدالت نے ہدایت دی کہ یونیورسٹی کا ایک مجازمبصر، جس کا شناختی کارڈ تہاڑجیل سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ شیئرکیا جائے گا، مقررہ تاریخوں یعنی 8 دسمبر، 11 دسمبر، 13 دسمبر، 15 دسمبر، 18 دسمبر اور20 دسمبر کو جیل کا دورہ کرے گا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ملزم کو کسی ایسے کمرے یا لائبریری میں امتحان دینے کے لئے سہولت فراہم کی جائے جہاں مکمل امن وامان اورسازگار ماحول ہو۔
-بھارت ایکسپریس