چراغ پاسوان اور پشوپتی پارس
چچا پشو پتی پارس اوربھتیجا چراغ پاسوان مسلسل حاجی پورسیٹ کو لے کر ایک دوسرے پر تنقید کر رہے ہیں، ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس پاسوان) کے سربراہ چراغ پاسوان اور راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کے صدر پشو پتی پارس پھر ایک ساتھ انتخاب لڑسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دونوں کے درمیان جاری تنازعہ کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ امید ہے کہ چراغ پاسوان اور ان کے چچا پشو پتی پارس ایک ساتھ انتخاب لڑ سکتے ہیں، یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دونوں لیڈران حاجی پورلوک سبھا سیٹ پر انتخاب لڑنے کو لے کر اپنے اپنے اپنے دعوے پیش کر رہے ہیں۔
حاجی پور سیٹ پر دونوں کی نظر
بائیس جولائی کو مرکزی وزیر پشوپتی کمار پارس نے حاجی پور سیٹ پر اپنا دعویٰ پیش کیا اور کہا کہ وہ اگلا لوک سبھا انتخابات اپنے آنجہانی بھائی رام ولاس پاسوان کے پارلیمانی حلقہ سے لڑیں گے۔ اس سے پہلے دونوں لیڈر این ڈی اے میٹنگ میں شریک ہوئے تھے۔
پشو پتی پارس کو لے کر کیا بولے تھے چراغ پاسوان
دوسری طرف ایل جے پی آر کے صدر چراغ پاسوان نے بھی 23 جولائی کو مرکزی وزیر پشوپتی پارس کے حاجی پور سے الیکشن لڑنے کے سوال پر کہا، ’’جب آپ کسی اتحاد کا حصہ ہیں، تو اتحاد کا وقار یہ کہتا ہے کہ سب کچھ کرنا چاہیے۔ اس کا فیصلہ اندر ہی ہوتا ہے اور اگر اتحاد کے تمام عناصر تنازعہ پیدا کرتے ہیں تو یہ درست نہیں ہے۔”
چراغ پاسوان نے چچا پشوپتی پارس کے پاؤں چھوئے
اس سے پہلے 18 جولائی کو چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) اور مرکزی وزیر پشوپتی پارس کی راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی دونوں بی جے پی کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی میٹنگ میں موجود تھے۔ اس دوران چراغ پاسوان نے چچا پشوپتی پارس کے پاؤں بھی چھوئے۔
بھارت ایکسپریس۔