Bharat Express

Indresh Kumar: پارٹیوں کو نفرت کی سیاست سے اٹھ کر “ایک ملک – ایک الیکشن” کی حمایت کرنی چاہیے

ون نیشن ون الیکشن ملک کی ضرورت ہے، ہزاروں کروڑوں کے اخراجات بچیں گے، ترقی نہیں رکے گی: ایم آر ایم

پارٹیوں کو نفرت کی سیاست سے اٹھ کر "ایک ملک - ایک الیکشن" کی حمایت کرنی چاہیے

Indresh Kumar: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سینئر پرچارک اور مسلم راشٹریہ منچ کے چیف سرپرست اندریش کمار نے تمام سیاسی جماعتوں اور سیاست دانوں سے ’ایک ملک‘ایک الیکشن’ کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی جذبات سے اوپر اٹھ کر قومی مفاد میں اس کا ساتھ دیں۔ اندریش کمار نئی دہلی کے ایوان غالب آڈیٹوریم میں مسلم راشٹریہ منچ کے زیر اہتمام بھائی -بہن مل سماروہ ، چندریان 3 سفلتا کے اتسوکے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ملک میں بیک وقت انتخابات ہوتے تھے۔ یہ کوئی نئی بات یا بحث نہیں ہے۔ ضروری ہے کہ سیاست دان جماعتی سیاست سے اوپر اٹھ کر ملک کے مفاد میں آگے بڑھیں اور اس اقدام کو حقیقت بنائیں۔

خرچ ہوتے ہیں ہزاروں کروڑ

انہوں نے کہا کہ اس سے ملک میں انتخابات کے نام پر ہر سال خرچ ہونے والے ہزاروں کروڑ روپے مذہب، زبان، علاقہ، ذات وغیرہ سمیت دیگر تنازعات سے آزادی ملے گی۔ پانچ سال تک ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔ ون نیشن ون الیکشن اب ملک کی ضرورت بن چکا ہے۔ انتخابات کے انعقاد کے مالی اخراجات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انتخابات سے انتظامی استحکام متاثر ہوتا ہے۔ انتخابی عمل میں نظام کے مرئی اور پوشیدہ اخراجات کا بوجھ خود عوام پر پڑتا ہے۔ سیاسی جماعتوں کے لیے بھی مسلسل انتخابی مہم اور ان کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے ایک مستحکم اور مضبوط حکومت اور قیادت ہی لے سکتی ہے، اس لیے شاید ملک میں یہ اعتماد مضبوط ہوا ہے کہ شاید اب وقت آگیا ہے کہ ‘ون نیشن ون الیکشن’ انتخابی اصلاحات کے لیے ضروری انتظامات پر عمل درآمد کیا جائے۔

قومی مفاد میں سب ایک ہوجائیں

سنگھ کے سینئر لیڈر نے کہا کہ انتخابی عمل کی وجہ سے حکومتیں پالیسی پر کام کرنے میں رکاوٹ ہیں۔ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ سے حکومتوں کا کام کاج متاثر ہوتا ہے۔ یہی عمل پنچایت سے پارلیمنٹ تک کے انتخابات میں لاگو ہوتا ہے۔ الگ ووٹر لسٹوں کا تصور بھی ختم ہونا چاہیے۔ انتخابات کے لیے اسی ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نظریات کے تصادم کی وجہ سے ملک میں ایسی افسوس ناک سیاسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کہ قومی مفاد کے مسائل پر بھی سیاسی جماعتیں حق اور خلاف کام کرنا شروع کر دیتی ہیں، اس بات کا خیال کیے بغیر کہ اس سے قوم  کا کتنا فائدہ یا نقصان ہے۔

ختم ہو نفرت کی سیاست

تمل ناڈو کے وزیر ادھیانیدھی اسٹالن کے اس تبصرہ پر کہ ‘سناتن دھرم کو ختم کر دینا چاہیے’، آر ایس ایس کے رہنما اندریش کمار کہتے ہیں، “یہ انسانیت، عالمگیریت اور جمہوریت کا فارمولا ہے کہ ہم ایک کثیر مذہبی ملک ہیں۔ اپنے مذہب کی پیروی کریں، توہین نہ کریں۔ دوسرے.” ‘مذہب اور اس کا احترام کریں۔ یہ جمہوریت مخالف، انسانیت دشمن، خدا کادشمن، امن و ترقی اور قوموں کی خوشحالی کے خلاف ہے… جماعتیں اور عوام ایسے سیاستدانوں کو روکیں تاکہ قوم میں نفرت نہ پھیلے۔

سینکڑوں مسلمان بہنوں نے باندھی  راکھی

اس موقع پر سینکڑوں مسلمان بہنوں نے انہیں راکھی باندھ کر چندریان کی کامیابی کا جشن منایا۔ اندریش کمار نے بدلے میں تمام بہنوں کو تحائف بھی دئے۔ کہا کہ یہ تہواروں کی سرزمین ہے۔ یہاں بھائیوں اور بہنوں کی مقدس محبت منفرد ہے اور دوسروں کے لیے بھی اس کی تقلید کی جاسکتی ہے۔ یہ بہنوں کے درمیان اعتماد، مساوات اور قربت کا احساس دیتا ہے۔ اسی طرح چندریان-3 کی کامیابی نے ملک کے لوگوں اور پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ہر ہندوستانی کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔ اس موقع پر مسلم راشٹریہ منچ کے عہدیداران افضال احمد، شاہد اختر، شاہد سعید، حافظ صبرین، ڈاکٹر عمران چودھری، خورشید رزاق، شالنی علی اور کئی دیگر موجود تھے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read