مرکزی وزیر پیوش گوئل
منی پور تشدد کو لے کر جاری ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کاروائی پیرتک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔ اس دوران اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ میں ایک دفعہ پھر جم کر نعرہ بازی کی اور وزیراعظم نریندر مودی سے منی پور تشدد معاملہ کو لے کر جواب دینے کا مطالبہ کیا۔ دونوں ایوانوں کی کاروائی ملتوی ہونے کے بعد مرکزی وزیر پیوش گویل نے کہا کہ منی پورمعاملہ پر وزیر اعظم نریندر مودی بحث کے لئے تیار ہیں،،اب اسپیکر کو یہ طے کرنا ہے کہ اس موضوع پر کب بحث ہوگی،انہوں نے اس دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ پر نشانہ بھی سادھا۔
اپوزیشن جما عتوں کو پیوش گویل کا مشورہ
مرکزی وزیر پیوش گویل نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کے کئے گئے تحریک عدم اعتماد کے معاملہ پر کہا کہ تحریک عدم اعتماد حکومت کو گرانے کے لئے کیا جارہا ہے، لیکن پارلیمنٹ میں ہمارے پاس مطلوبہ اکثریت ہے۔ اپوزیشن کے تمام جماعتوں کے باہمی تعاون سے ایوان کی کاروائی کو جاری رکھنے کے تعلق سے سوچنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام جماعتوں کو آل پارٹی میٹنگ کے وقت ہی منی پور معاملہ پر بحث کے لئے بلایا تھا، تاہم ایوان میں ہنگامہ آرائی کے سبب دونوں ایوانوں کی کاروائی ملتوی کرنی پڑی۔ پیوش گویل نےاپوزیشن جماعتوں کے ان لیڈران کے الزامات کا جواب بھی دیا، جنہوں نے مائیک بند کرنے کی بات کہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ بولتے وقت ان کا مائک بند کردیا جاتا ہے، تاہم ایسا نہیں ہے،بس یہ اپوزیشن حکومت کو بدنام کرنے کے لئے ایسے الزام عائد کر رہی ہے ۔
لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی کے بیچ پاس ہوئے بِل
منی پور کے معاملے پر اپوزیشن اراکین کے احتجاج کے درمیان چیئرمین راجندر اگروال نے مائنز اینڈ منرلزترمیمی بل کو بحث کے لیے ایوان میں رکھا، جس کے بعد ہنگامہ آرائی کے درمیان بل کو منظور کر لیا گیا۔ اس کے علاوہ نیشنل نرسنگ اینڈ مڈوائفری کمیشن بل، 2023 اور نیشنل ڈینٹل کمیشن بل، 2023 کو بھی لوک سبھا نے پاس کیا۔ اس دوران اپوزیشن ارکان کانگریس کی طرف سے مودی حکومت کے خلاف لائے گئے عدم اعتماد کی تحریک پر فوری بحث کا مطالبہ کر رہے تھے۔
راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی
لوک سبھا کی طرح راجیہ سبھا میں بھی منی پور کو لے کر کافی ہنگامہ ہوا۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے ٹی ایم سی لیڈر ڈیرک اوبرائن کے ساتھ بحث کے بعد ایوان کی کاروائی کو ملتوی کر دیا جو منی پور کی صورتحال پر بحث کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ دھنکھر کو ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے روک دیا اور منی پور کی صورتحال پر بحث کرنے کے لئے اپوزیشن ارکان کی طرف سے دیے گئے نوٹس کو قبول نہ کرنے پر ایک مسئلہ اٹھانے کے لئے میز کو تھپتھپایا ۔ جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ ہم اسے برداشت نہیں کر سکتے اور کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔