Bharat Express

Pappu Yadav Office Raid: پپو یادو کی مشکلات میں اضافہ، پولیس نے کی چھاپہ ماری، تھانے لے کر چلی گئی انتخابی تشہیر کی گاڑی، دیکھیں ویڈیو

ملک میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا بگل بج گیا ہے۔ سیاسی پارٹیاں بھی انتخابی تشہیر میں مصروف ہوگئی ہیں۔ الیکشن کے درمیان پورنیہ سے آزاد امیدوارپپویادو کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

پپو یادو کو کانگریس بہار کی بڑی ذمہ داری ملنے کا امکان ہے۔

Pappu Yadav Office Raid: ملک میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا انتخابی میلہ شروع ہوگیا ہے۔ سیاسی پارٹیوں نے انتخابی تشہیرتیز کردی ہے۔ امیدواربھی اپنے علاقے میں جاکر عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ اس درمیان بہارکی پورنیہ سیٹ سے آزاد امیدوارپپو یادو کے ٹھکانے پرچھاپہ ماری کی گئی ہے۔ پولیس نے پپو یادو کے دفترکی تلاشی لی۔ اس کے بعد پولیس تشہیر(پرچار) کرنے والی گاڑی کولے کرتھانے چلی گئی۔

بہارکی پورنیہ لوک سبھا سیٹ اس وقت سرخیوں میں ہے۔ کانگریس کے باغی لیڈرپپویادو نے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لئے پورنیہ سیٹ سے آزاد امیدوارکے طورپر پرچہ نامزدگی کی ہے۔ اس درمیان پپویادو نے بہارکی نتیش حکومت پردباو بنانے کا الزام لگایا اوران کے ٹھکانے پرچھاپہ ماری کا دعویٰ کیا ہے۔ حالانکہ بہار پولیس نے اس دعوے کو ازسرنو خارج کردیا۔

پپویادونے نتیش حکومت پرتنقید کی

پپویادو نے ایکس پرایک ویڈیو پوسٹ کرکے لکھا ہے کہ حکومت کتنا نیچے گرے گی۔ پورنیہ کے بیٹے کواور کتنا پریشان کرے گی؟ عوام اس کا جواب دے گی۔ بی جے پی-جے ڈی یوکی حکومت کوہار کا ڈراچھا لگا۔ مجھے وائی زمرے کی سیکورٹی دینے کے لئے ان کے پاس پولیس اہلکارنہیں ہیں اورچھاپہ مارنے کے لئے سینکڑوں پولیس بھیج دیا۔

پپو یادو کے حامیوں نے کی نعرے بازی

پپویادو نے ایکس پرجو ویڈیو شیئرکیا ہے، اس میں بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں اورپولیس کے جوان نظرآرہے ہیں۔ پولیس نے ڈی جے لگی گاڑی پرکارروائی کی، جس پرپپو یادو کے پوسٹ لگے تھے۔ پولیس انتخابی تشہیرکی اس گاڑی کو لے کرچلی گئی۔ ویڈیو میں پپویادو کے حامی سیکورٹی اہلکاروں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔

افسران سے بھڑگئے پپویادو

بتایا جا رہا ہے کہ پولیس نے پپویادو کے دفترپرچھاپہ مارا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی پپو یادو اپنے دفترپہنچے، جہاں ان کی افسران سے توتومیں میں ہوگئی۔ اس دوران آزاد امیدوارنے افسران سے پوچھا کہ آپ کس کے حکم پرآئے ہیں۔ ہمیں آرڈر دکھائیے۔

بھارت ایکسپریس۔

 

Also Read