Bharat Express

Pappu Yadav Accused Of Demanding Extortion: اگر زندہ رہنا ہے تو ایک کروڑ روپئے دے کر پانچ سال کیلئے ڈیل کر لو، پپو یادو پر بھتہ خوری کا الزام،مقدمہ درج

شکایت میں تاجر نے الزام لگایا کہ پپو یادو نے اس سے قبل 2021 اور 2023 میں بھی ایسا ہی مطالبہ کیا تھا۔ رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے اس دوران  دھمکی بھی دی کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو تاجر کو جان سے مار دیا جائے گا۔

بہار سے نومنتخب رکن  پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو کے خلاف بھتہ خوری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ پیر کو ہی درج کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ 4 جون کو پیش آیا جس دوران پورنیہ کے ایک تاجر نے پپو یادو کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق پپو یادو نے بہار کے پورنیہ ضلع میں فرنیچر کا کاروبار چلانے والے راجا نامی ایک تاجر کو بلایا اور اس سے ایک کروڑ روپے جمع کرانے کو کہا۔ اس کے بعد تاجر نے رکن پارلیمنٹ پپو یادو اور ان کے قریبی ساتھی امت یادو کے خلاف مفصل پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

شکایت میں تاجر نے الزام لگایا کہ پپو یادو نے اس سے قبل 2021 اور 2023 میں بھی ایسا ہی مطالبہ کیا تھا۔ رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے اس دوران  دھمکی بھی دی کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو تاجر کو جان سے مار دیا جائے گا۔ متاثرہ تاجر کے مطابق پپو یادو نے اسے خبردار کیا کہ اپنی جان بچانے کے لیے اسے اگلے پانچ سال تک پپو یادو کے ساتھ ڈیل کرنا پڑے گا۔

جو قصوروار ہے اسے پھانسی دو – پپو یادو

تاہم پپو یادو نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، “ملک کی سیاست میں میرے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ اور عام لوگوں کے بڑھتے ہوئے پیار سے پریشان لوگوں نے آج پورنیہ میں ایک گھناؤنی سازش رچی ہے۔ ایک افسر اور اس کے مخالفین کی یہ سازش پوری طرح بے نقاب ہو جائے گی۔ سپریم کورٹ کے تحت غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں اور جو بھی قصوروار ہو اسے پھانسی دی جائے۔

بتادیں کہ پپو یادو تقریباً تیس سال سے سیاست میں ہیں اور پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پر جیت چکے ہیں۔ انہوں نے دو بار جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ سنتوش کشواہا کو 23,847 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ آزاد امیدوار پپو یادو کو 5.67 لاکھ سے زیادہ ووٹ ملے، جب کہ جے ڈی یو کے امیدوار کو 5.43 لاکھ ووٹ ملے۔ دریں اثنا، آر جے ڈی امیدوار بیما بھارتی (جو جے ڈی یو سے آر جے ڈی میں شامل ہوئی اور اسمبلی کی رکنیت ترک کر چکی ہے) تیسرے نمبر پر رہی اور ان کا ضمانت ضبط ہوگیا۔ وہ صرف 27,120 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

رکن پارلیمنٹ بننے سے پہلے، پپو یادو جن ادھیکار پارٹی کے صدر تھے، جسے انہوں نے لوک سبھا کے عام انتخابات سے پہلے کانگریس میں باضابطہ طور پر ضم کر لیا تھا۔ تاہم، پورنیہ سیٹ جہاں سے پپو یادو الیکشن لڑنا چاہتے تھے، آر جے ڈی کے پاس چلی گئی۔ اس کے بعد پپو یادو نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ آپ کو بتادیں کہ ایم پی پپو یادو کی شادی کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی رنجیت رنجن سے ہوئی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read