Bharat Express

قومی

موئترا نے سوشل میڈیا ایکس پر کہا، ’’میڈیا جو میرا جواب جاننے کے لیے کال کر رہے ہیں۔ انہیں بتا دیں کہ سی بی آئی کو پہلے 13 ہزار کروڑ روپے کے اڈانی کول گھوٹالہ معاملے میں ایف آئی آر درج کرنا ہوگی۔

سپریم کورٹ میں اس حوالے سے کئی مقدمات چل رہے تھے کہ ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں کافی عرصے سے کئی کیس زیر التوا تھے۔ کچھ عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ مقدمات اتنے دنوں تک زیر التواء رہیں تو خصوصی عدالت کے قیام کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

پولیس نے ہلاک دہشت گرد کی شناخت میسر احمد ڈار کے نام سے کی ہے، جو حال ہی میں لشکر کی پراکسی ٹی آر ایف میں شامل ہوا تھا۔ وہ مقامی تھا، شوپیاں کے ویشرو کا رہنے والا تھا اور تصادم میں مارا گیا۔

مانیسر کو ناصر اور جنید کے اغوا اور قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جن کی جلی ہوئی لاشیں 16 فروری کو راجستھان-ہریانہ سرحد پر ایک گاڑی سے ملی تھیں۔ ایسے الزامات ہیں کہ چند فرضی گاؤ رکھشکوں نے ان پر گائے کی اسمگلنگ کا الزام لگا کر انہیں اغوا کر لیا تھا۔

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا کے خلاف لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ پر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کے لیے درشن ہیرانندنی سے پیسے لینے کا الزام لگایا تھا۔

جے ڈی ایس کے اراکین اسمبلی کے کانگریس میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کے درمیان ایچ ڈی کمارسوامی نے پارٹی اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں پارٹی کے 19 اراکین اسمبلی میں سے 18 نے حصہ لیا۔

گرفتار ملزممین میں محمد نسیم ہزاری باغ کے کٹکمسنڈی تھانہ علاقہ کے مہتو ٹولہ کا رہنے والا ہے۔ نسیم کو ہزاری باغ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسرا ملزم محمد عریز حسنین ہے۔ آریز جھارکھنڈ کے گوڈا ضلع کے رحمت نگر کا رہنے والا ہے۔ اریز کو گوڈا سے گرفتار کیا گیا ہے۔

اوقاف کے امورومعاملات سے واقفیت اوراس سے متعلق جملہ کاموں کو بہتراندازمیں انجام دینے کے طریقہ کارپرغوروفکراورتبادلہ خیال کے لئے جماعت اسلامی ہند کے تحت ذمہ دارانِ حلقہ وشعبہ اوقاف کا ایک دو روزہ تنطیمی و تفہیمی اجلاس مرکز، نئی دہلی میں منعقد ہوا۔

مورچہ کے نائب صدر عبدالحکیم حواری نے کہا کہ مظالم کی روک تھام ایکٹ 1989 کے نفاذ سے سماجی مظالم پر کافی حد تک قابو پایا گیا ہے۔ اگر اس قانون میں مسلمانوں کو شامل کیا جائے تو فرقہ وارانہ تشدد بھی بند ہو جائے گا جو کہ قومی مفاد میں بھی ضروری ہے۔

سیشن کے دوران اہم فوجداری قوانین کو تبدیل کرنے کے لیے تین بڑے بلوں پر غور کیے جانے کا امکان ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ امور نے حال ہی میں تین بلوں پر اپنی رپورٹ منظور کر لی ہے۔ پارلیمنٹ میں زیر التواء ایک اور بڑا بل چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری سے متعلق ہے۔