فوٹو سوشل میڈیا
UP Politics: لوک سبھا انتخابات سے پہلے سماجوادی پارٹی کا ہورڈنگوار وار جاری ہے۔ کبھی اکھلیش یادو کو مستقبل کا وزیر اعظم بتایا جاتا ہے تو کبھی کسی اور معاملے پر حکمراں پارٹی کو نشانہ بنایا جاتا ہے، لیکن تازہ ہورڈنگ نے یوپی کی سیاست کو تیز کر دیا ہے۔ دراصل لکھنؤ میں ایس پی آفس کے باہر ایک ہورڈنگ ہے جس میں مین پوری سے ایس پی ایم پی ڈمپل یادو کو اتر پردیش کا مستقبل کا وزیر اعلیٰ بتایا گیا ہے۔ اس ہورڈنگ کے بعد یوپی کی سیاست گرم ہوگئی ہے اور طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 15 جنوری کو ڈمپل یادو کی سالگرہ ہے۔ ایس پی آفس کے باہر لگائے گئے اس پوسٹر میں انہیں سالگرہ کی مبارکباد دی گئی ہے۔ یہ پوسٹر ایس پی کارکن عبدالعظیم نے لگایا ہے اور اس کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ 15 جنوری کو کمبل تقسیم کرنے کا پروگرام رکھا گیا ہے۔ تو یہ بھی لکھا ہے کہ “آدھی آبادی کی قیادت کرنے والی ملک کی سب سے سادہ طبیعت کی ایم پی اور یوپی کے مستقبل کی وزیر اعلیٰ کو ان کے یوم پیدائش پر دلی مبارکباد۔ “تو اس کے ساتھ ہورڈنگ کے ایک طرف ایس پی بانی ملائم سنگھ یادو کی تصویر لگائی گئی ہے تو دوسری طرف اعظم خان اور شیو پال یادو کی تصویریں لگائی گئی ہیں۔ ایم پی کی بیوی ڈمپل کے ساتھ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کی تصویر بھی ہے۔ اس کے ساتھ ہورڈنگ لگانے والے عبدالعظیم کی تصویر بھی ہے۔
اکھلیش نے کہی یہ بات
آپ کو بتا دیں کہ ایس پی کے درمیان پوسٹر وار جاری ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں ایک کارکن نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے لکھنؤ دفتر میں اکھلیش یادو سے متعلق ہورڈنگ لگا دی تھی، جس پر اکھلیش یادو کو مستقبل کا وزیر اعظم بتایا گیا تھا۔ اس حوالے سے بھی سیاست تیز ہو گئی تھی اور انڈیا اتحاد کے دل کی دھڑکنیں بڑھ گئی تھیں۔ حالانکہ اکھلیش نے اس بارے میں کہا تھا کہ سماجوادیوں کا مقصد بی جے پی کو روکنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کہا گیا کہ اگر کسی حامی نے کوئی پوسٹر یا ہورڈنگ لگائی ہے تو اس نے اپنے جذبات کے مطابق لگایا ہے اور اس نے وہی کیا جو وہ چاہتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔