Bharat Express

قومی

لپٹ جاتا ہوں ماں سے اور موسی مسکراتی ہے۔ میں اردو میں غزل کہتاہوں ،ہندی مسکراتی ہے۔ اردو کے مشہور شاعر، منور رانا جی کا انتقال ادبی دنیا کا بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری سے ہندوستان کے لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنائی۔ ان کے الفاظ رشتوں کے خوبصورت تانا بانا بنتے تھے۔

جے شنکر نے سیاسی تعلقات میں اتار چڑھاؤ کے باوجود لوگوں میں مثبت جذبات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عالمی سطح پر مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اتار چڑھاؤ کا شکار ہو سکتی ہے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 سے متعلق مایاوتی نے یوم پیدائش پربڑا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے انڈیا اور این ڈی اے الائنس میں جانے پر اہم فیصلہ کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس پی نے اپنی حکومت کے دوران لوگوں کو خود کفیل بنایا تھا۔ مایاوتی نے الزام لگایا کہ پچھلے کچھ سالوں سے مرکز اور ریاستی حکومتیں مذہب اور ثقافت کی آڑ میں سیاست کر رہی ہیں۔

اتوار (14 جنوری) کو دہلی ہوائی اڈے پر انڈیگو کی پرواز میں ہائی وولٹیج ڈرامہ دیکھا گیا۔ دراصل، پرواز میں تاخیر پر ناراض ایک مسافر نے پائلٹ پر حملہ کر دیا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ یہ فلائٹ (6ای-2175)دہلی سے گوا جا رہی تھی۔ واقعے کے بعد حملہ آور مسافر کو پرواز سے اتار دیا گیا۔

سرسنگھ چالک نے کہا کہ دنیا کی بیشتر ثقافتیں وقت کے ساتھ ساتھ معدوم ہو گئیں لیکن ہندو ثقافت ہر طرح کے اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنے کے باوجود اپنا وجود برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔ آج بھی ہندوستان میں شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک ہر شخص کا ماننا ہے کہ ہمیں اس طرح جینا ہے کہ دنیا اسے دیکھ کر جینا سیکھے۔

منور رانا کئی مواقع پر بحث اور سرخیوں کا حصہ بنے۔ 2015 میں، دادری، نوئیڈا، یوپی میں ہجومی تشدد میں اخلاق کے قتل کے بعد، انہوں نے اپنا ساہتیہ اکادمی ایوارڈ واپس کر دیا۔ مئی 2014 میں اس وقت کی ایس پی حکومت نے رانا کو اتر پردیش اردو اکادمی کا چیئر مین  مقرر کیا تھا۔ تاہم انہوں نے اکیڈمی میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔

دارالحکومت دہلی میں اتوار کی صبح 3 بجے سے صبح 10.30 بجے تک مسلسل 7 گھنٹے تک گھنی دھند چھائی رہی۔ اتوار کو دہلی کا کم سے کم درجہ حرارت 3.5 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔جو اس موسم کا سب سے کم درجہ حرارت تھا۔

مشہور شاعر منور رانا کا اتوارکی دیر رات انتقال ہوگیا۔ انہوں نے 71 سال کی عمر میں لکھنو کے پی جی آئی اسپتال میں آخری سانس لی۔

ڈرائیور کی شناخت باچا خان کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ جس میں ڈرائیور پالن پور شہر کے قریب ایک چوراہے پر کھڑے اپنے ٹرک کے آگے نماز پڑھتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ 12 جنوری کو ہائی وے پر ایک پرہجوم چوراہے کے قریب پیش آیا۔