Bharat Express

Jaishankar breaks silence on India-Maldives row: سیاست سیاست ہوتی ہے اس لئے ہر ملک بھارت کا ہمیشہ ساتھ دے اس کی ذمہ داری کوئی نہیں لے سکتا: ایس جئے شنکر

جے شنکر نے سیاسی تعلقات میں اتار چڑھاؤ کے باوجود لوگوں میں مثبت جذبات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عالمی سطح پر مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اتار چڑھاؤ کا شکار ہو سکتی ہے۔

ایس۔ جے شنکر (فائل فوٹو)

مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آخر کار مالدیپ کے ساتھ جاری سفارتی تنازعہ پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی یہ ذمہ داری نہیں لے سکتا کہ ہر کوئی بھارت کا ساتھ دے گا۔ناگپور میں حالیہ ٹاؤن ہال میٹنگ کے دوران مالدیپ کے ساتھ پیدا ہونے والی کشیدگی کے بارے میں پوچھے جانے پر جے شنکر نے کہا، ‘سیاست سیاست ہے۔ میں اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا کہ ہر ملک میں ہر کوئی ہماری حمایت کرے گا یا ہم سے اتفاق کرے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم جو کچھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ممالک کے ساتھ رابطے کو مضبوط کیا جائے۔ ہم کافی حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ ہم نے پچھلے 10 سالوں میں کئی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کیے ہیں۔

جے شنکر نے سیاسی تعلقات میں اتار چڑھاؤ کے باوجود لوگوں میں مثبت جذبات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عالمی سطح پر مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اتار چڑھاؤ کا شکار ہو سکتی ہے، لیکن اس ملک کے لوگ ہندوستان کے تئیں اچھے جذبات رکھتے ہیں اور اچھے تعلقات کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے دیگر ممالک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں ہندوستان کی شمولیت کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ بعض اوقات چیزیں صحیح طریقے سے نہیں جاتی ہیں، پھر آپ کو سب کچھ ٹھیک کرنے کے لیے بحث کرنی پڑے گی۔

واضح رہے کہ ہندوستان اور مالدیپ کے درمیان سفارتی تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب مالدیپ کے تین رہنماؤں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا اور ان کے حالیہ دورہ لکشدیپ پر تنقید کی۔ ہندوستان نے اس ریمارکس کی شدید مذمت کی اور اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے مالدیپ کے سفیر کو طلب کیا۔ ملک کے وزیر اعظم کے بارے میں غلط تبصرہ نے ہندوستانی عوام میں غصے کو جنم دیا۔ لوگوں نے بائیکاٹ مالدیپ کے نام سے مہم شروع کر دی۔ بڑھتے ہوئے تنازع کے پیش نظر مالدیپ کی حکومت نے اپنے تین وزراء کو معطل کر دیا۔اس کے بعد بھی ابھی تک دونوں ملکوں کے مابین تناو دیکھنے کا ماحول برقرار ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read