اتوار (14 جنوری) کو دہلی ہوائی اڈے پر انڈیگو کی پرواز میں ہائی وولٹیج ڈرامہ دیکھا گیا۔ دراصل، پرواز میں تاخیر پر ناراض ایک مسافر نے پائلٹ پر حملہ کر دیا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ یہ فلائٹ (6ای-2175)دہلی سے گوا جا رہی تھی۔ واقعے کے بعد حملہ آور مسافر کو پرواز سے اتار دیا گیا۔آپ کو بتادیں کہ پائلٹ پر ہاتھ اٹھانے والے مسافر کی شناخت ساحل کٹاریہ کے طور پر ہوئی ہے۔ انڈیگو نے مسافر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ اس وائرل ویڈیو پر لوگ بحث کر رہے ہیں۔ جہاں کچھ لوگ اس حملے کو مکمل طور پر غلط قرار دے رہے ہیں وہیں کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ جس طرح سے ایئر لائنز من مانی کر رہی ہیں، ایسی صورتحال میں مسافروں کا غصہ آنا فطری ہے۔
a passenger Hits #IndiGo Pilot Announcing Flight Delay… pic.twitter.com/c33VCUvIiz
— Mamta Gusain (@Mamtagusain5) January 15, 2024
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں آپ دیکھیں گے کہ انڈیگو کی فلائٹ میں مسافر بیٹھے ہیں اور پائلٹ سامنے سے اعلان کر رہا ہے کہ فلائٹ میں تاخیر ہو گی۔ جب پائلٹ بول رہا تھا، پیلے کپڑوں میں ملبوس شخص اٹھا، پائلٹ کی طرف بھاگا، اس کا کالر پکڑا اور اسے تھپڑ مار دیا۔مسافر کے ہاتھ اٹھانے کے بعد ایئر ہوسٹس کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ تم ایسا نہیں کر سکتے۔ اس پر دوسرے مسافر بھی غصے میں آ جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم پاگل ہیں جو اتنی دیر بیٹھے ہوئے ہیں۔بتادیں کہ یہ فلائٹ کئی گھنٹے لیٹ تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ تاخیر کا اعلان کرنے والے پائلٹ کو فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشن کے اصولوں کی تعمیل کرنے کے لیے پچھلے عملے کی جگہ پر لایا گیا تھا۔
Visuals show the passenger, who assaulted the IndiGo pilot in Delhi when he announced flight delay, being taken by the authorities.#DelhiAirport #Indigo #ViralVideo #IndiGo #Fog #ViralVideo #IndiGo #FlightDelay #Indigo #Lucknow #DelhiAirport #MunawwarRana pic.twitter.com/pRzXmXsqQf
— Neha Bisht (@neha_bisht12) January 15, 2024
اس کے ساتھ ہی، اتوار کو انڈیگو کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پورے شمالی ہندوستان میں کم بصارت اور گھنی دھند کی وجہ سے پرواز کو چلانے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ جس کی وجہ سے دن بھر ہماری کارروائیاں متاثر ہوتی رہیں۔ ہمارے عملے نے مسافروں کو ہوائی اڈوں پر تمام تاخیر اور منسوخی کے بارے میں آگاہ کیا۔ ہم نے مسافروں کی سہولت کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ ہمیں اپنے مسافروں کو ہونے والی تکلیف پر افسوس ہے۔لیکن ہم ان کی جان کو خطرہ میں نہیں ڈال سکتے ۔
بھارت ایکسپریس۔