Bharat Express

قومی

بہار میں جاری سیاسی غیر یقینی صورتحال کے درمیان وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اتوار کو عظیم اتحاد سے تعلق توڑتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ نتیش کمار نے استعفیٰ دینے راج بھون جانے سے پہلے اتوار کی صبح جنتا دل (یونائیٹڈ) کے ایم ایل ایز کی میٹنگ کی۔

بہار میں سیاسی اتھل پتھل کے درمیان آج بی جے پی نے اپنے ایم ایل ایز کی میٹنگ بھی بلائی ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے اور ایم پی آج صبح 10 بجے بی جے پی کے پٹنہ پارٹی دفتر میں مزید حکمت عملی طے کرنے کے لیے میٹنگ کریں گے۔

زخمیوں کو علاج کے لیے امپھال کے ایک اسپتال لے جایا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز علاقے میں پہنچ گئیں۔ جس کے بعد دونوں باغی گروپ پیچھے ہٹ گئے۔

کالکاجی مندر کے احاطے میں منعقد ہونے والے جاگرن کو پولیس نے اجازت نہیں دی تھی۔ تاہم امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے موقع پر مناسب اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ واقعہ کے وقت جاگرن میں تقریباً 1500 سے 1600 لوگوں کا مجمع تھا۔

اس دوران آر جے ڈی نے بھی کل مقننہ کی میٹنگ بلائی ہے۔ میٹنگ کے بعد تیجسوی یادو نے کہا کہ بہار میں ابھی کھیل ہونا باقی ہے۔ نتیش کمار ہمارے لیے ہمیشہ قابل احترام رہیں گے۔ لیکن اس بار وہ اتنی آسانی سے نہیں کھیل پائیں گے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ 31 جنوری سے 2 فروری تک اتراکھنڈ میں ہلکی یا درمیانی بارش یا برفباری اور پنجاب، چنڈی گڑھ، ہریانہ، مغربی اتر پردیش میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔

بہار میں نتیش-لالو اتحاد کو نقصان پہنچا ہے۔ لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی اور نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ دونوں طرف سے بیانات آرہے ہیں۔ بی جے پی نتیش کے فیصلے پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔

کانگریس نے ہفتہ (27 جنوری) کو 'بھارت جوڑو نیا ئے یاترا' کے تحت چندہ اکٹھا کرنے کے لیے کراؤڈ فنڈنگ ​​مہم شروع کی ہے۔

انڈیا کی چوتھی میٹنگ کے بعد نتیش کمار نے آرجے ڈی سے الگ ہٹ کرحکومت بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 29 دسمبرکے اس حادثہ کے بعد جے ڈی یو کے کئی فیصلے آرجے ڈی مخالف نظرآنے والے لگے تھے۔ لالو پرساد یادو بھلے ہی سب سے بڑی پارٹی ہونے کا دعویٰ کریں، لیکن آرجے ڈی کیمپ اپنی ہارطے مان رہا ہے۔

بہارمیں بڑا سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائی ہے کہ نتیش کمار کل یعنی اتوار کو وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ اس کے بعد وہ بی جے پی کی مدد سے نئی حکومت بھی بناسکتے ہیں اور اس کے لئے شام کو حلف برداری تقریب ہوسکتی ہے۔