Bharat Express

قومی

بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں انتخابی مہم چلانے والے لیڈروں کی تعداد امیدواروں کی تعداد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور دیگر لیڈر یہاں آئے ہیں۔ آج اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی یہاں تھے۔ پتہ نہیں ان کے ساتھ کیا ہوا۔

چھتیس گڑھ وقف بورڈ کے چیئرمین سلیم راج نے ہفتہ کو مقامی صحافیوں سے بات چیت میں یہ بتایا تھا کہ ہر جمعہ کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل جو خطبہ دیا جاتا ہےاورمذہبی تقاریر کی جاتی ہیں اس میں کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہونی چاہیے۔

نجف گڑھ کے ایم ایل اے کیلاش گہلوت نے اتوار کو  وزراء کونسل سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ ہوم، ایڈمنسٹریٹو ریفارمز، آئی ٹی اور ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کے محکموں کے انچارج تھے۔

زیلنسکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میزائل خود ہی اپنی کارکردگی دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’آج میڈیا میں بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں مناسب کارروائی کرنے کی اجازت مل گئی ہے، لیکن حملے الفاظ سے نہیں کیے جاتے، ایسی چیزوں کا اعلان نہیں کیا جاتا۔

چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر جو بائیڈن 18 اور 19 نومبر کو ریو ڈی جنیرو میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔اس کانفرنس  کے بعد پی ایم مودی 19 نومبر کو گیانا پہنچیں گے۔ خاص بات یہ ہے کہ وہ گزشتہ 50 سالوں میں گیانا کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہیں۔

قریب 27سال کی عمر میں 1967 میں ایم ایل اے بننے کے بعد سے ایک ناقابل شکست سیاست دان کے طور پر اپنے سیاسی کیریئر کا حوالہ دیتے ہوئے، 83 سالہ پوار نے کہا، "میرے اپنے تجربات ہیں، جنہوں نے دھوکہ دیا ہے، انہیں ان کی جگہ دکھانی چاہیے۔

اتوار کو 'شدیدخراب' زمرے میں پہنچ گیا تھا۔ دہلی میں AQI شام 4 بجے 441 پر ریکارڈ کیا گیا، جو کہ منفی موسم کی وجہ سے شام 7 بجے تک بڑھ کر 457 ہو گیا۔دہلی میں پیر کے روز آلودگی مزید جان لیوا ہو گئی ہے۔ دہلی کے بیشتر علاقوں میں AQI 700 سے زیادہ ہے۔ سب سے زیادہ AQI

ایس ایم خان اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور دیانتداری کے لیے جانے جاتے تھے۔ پریس سیکریٹری کے طور پر انہوں نے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے ساتھ کام کیا، جس سے ان کی عوامی خدمات اور ملک کے لیے ان کے عزم کو مزید تقویت ملی۔

روہنٹن ایک پرجوش استاد تھے جو اپنے علم کو دوسروں کے ساتھ بانٹنا پسند کرتے تھے۔ ان کی تعلیم میں ایک سچائی اور جوش تھا جس نے انہیں ایک پسندیدہ رہنما بنا دیا۔ اپنی پیشہ ورانہ زندگی سے باہر، ان کی مختلف دلچسپیاں تھیں، جن میں علم نجوم اور مذہب میں گہری دلچسپی بھی شامل تھی، جو زندگی کے بارے میں ان کے فلسفیانہ نقطہ نظر کی عکاسی کرتی تھی۔

آچاریہ پرمود کرشنم نے مہرشی دیانند کی غیر معمولی شخصیت اور متاثر کن اصلاحات کی تعریف کی۔ انہوں نے دیانند کی زندگی کا موازنہ شیو کے صبر، رام کے وقار اور کرشن کی حکمت کے مرکب سے کیا۔