چھتیس گڑھ کے رائے گڑھ ضلع میں ایک دلت شخص کو چاول چوری کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیاہے۔ پولیس نے قتل کے الزام میں قبائلی شخص سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔یہ پورا واقعہ رات تقریباً 2 بجے ڈمراپلی گاؤں میں پیش آیا۔ اس کیس کا مرکزی ملزم وریندر سدر ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ کسی شور کی وجہ سے بیدار ہوا اور جب وہ بیدار ہوا تو اس نے متاثرہ پنچ رام سارتھی عرف بٹو کو اپنے گھر میں گھس کر چاول کی بوری چرانے کی کوشش کرتے دیکھا۔ یہ دیکھ کر اسے بہت غصہ آیا اور پڑوسیوں کو بلایا۔ اس کے بعد اجے پردھان اور اشوک پردھان پہنچے۔ پھر تینوں نے مل کر بٹو کو ایک درخت سے باندھ دیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گاؤں کے سربراہ نے صبح پولیس کو واقعے کی اطلاع دی اور جب صبح 6 بجے پولیس وہاں پہنچی تو سارتھی بے ہوش تھا اور اسے درخت سے باندھ دیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اسے بانس کی لاٹھیوں سے پیٹا گیا اور لاتیں اور گھونسے مارے گئے۔ تینوں گرفتار افراد پر بی این ایس کی دفعہ 103(1) کے تحت قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں پولیس اب اس معاملے میں اور کون کون ملوث ہے اس کی بھی تفتیش کر رہی ہے۔
وکیل اور سماجی کارکن ڈگری پرساد چوہان نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان پر حملے کے پیچھے کیا وجہ تھی۔ کیا وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے سکتے ہیں؟ یہ ماب لنچنگ کا معاملہ ہے۔ لیکن ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ یہ واقعہ بی این ایس کی دفعہ 103(2) میں درج معیار کو پورا نہیں کرتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔