Bharat Express

قومی

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق دو روزہ میٹنگ کے دوران وفود نے صدر جو بائیڈن اور وزیر اعظم نریندر مودی کے 21ویں صدی کے لیے ایک جامع اور گہری دو طرفہ منشیات کی پالیسی کے فریم ورک کے لیے کام کرنے کے مشترکہ عزم پر تبادلہ خیال کیا۔

اپوزیشن جماعتوں نے منی پور میں تشدد پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کے لیے نوٹس بھی دیا ہے۔ توقع ہے کہ آج منی پور میں ہو رہے تشدد پر حکومت کی طرف سے جواب دیا جا سکتا ہے

یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ ریسکیو میں شامل ایک شخص بھی دل کا دورہ پڑنے سے اس کی موت ہوگئی۔ اس حادثہ میں کئی افراد زخمی بھی ہیں۔ ان زخمی افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

ملک میں مانسون مکمل طور پر فعال ہے اور کئی حصوں میں وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے کئی مقامات پر ندی نالوں میں طغیانی ہے اور سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا  کرنا پڑرہا ہے۔

منی پور پولیس کے مطابق یہ واردات 4 مئی کی ہے۔ دوسری جانب 18 مئی کو درج کرائی گئی شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ دونوں میں سے ایک20 سالہ خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی۔

اس سے قبل 21 مارچ اور 24 جنوری کو جے پور اور راجستھان کے دیگر اضلاع میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ اس دوران بھی لوگ وائبریشن کے خوف سے گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔

پٹرول ڈیزل کی قیمتیں اور خام تیل کی قیمتیں تیل کمپنیاں ہر روز صبح 6 بجے جاری کرتی ہیں۔ اس میں مرکزی اور ریاستی حکومت کے ٹیکس، فریٹ لاگت اور ڈیلر کمیشن شامل ہیں۔

اس واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اپوزیشن بھی بی جے پی حکومت پر حملہ آور ہے۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے استعفیٰ اور ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ منی پور میں انسانیت مر گئی ہے۔

راہل گاندھی نے 15 جولائی کو سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں کہا ہے کہ اگر حکم امتناعی پر روک نہیں لگائی گئی تو اس سے آزادی اظہار، آزادی اظہار، آزاد خیال اور آزاد بیان کا دم گھٹ جائے گا۔

ناگالینڈ کے ریاستی صدر وینتھونگ اوڈیو نے کہا کہ ریاست کے تمام ساتوں این سی پی ایم ایل ایز نے مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار کے گروپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے خط لکھا کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ان ساتوں ایم ایل اے نے مارچ 2023 میں اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد این ڈی پی پی-بی جے پی اتحاد کی حمایت کی تھی۔