Bharat Express

قومی

امریکی بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور اس پر عمل درآمد سے متعلق امریکہ کا بیان غلط، غلط اور غیر منصفانہ ہے۔

بی آر ایس لیڈر کویتا کے گھر پر ای ڈی کا چھاپہ ایسے وقت میں مارا گیا ہے جب لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے۔ بی آر ایس نے بدھ (13 مارچ) کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے چار امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔

آسام کے بارپیٹا لوک سبھا سے عبدالخلیق رکن پارلیمنٹ ہیں، لیکن پارٹی نے انہیں اس بار ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ ان کی جگہ آسام پردیش کانگریس سیوا دل کے صدر دیپ بیان کو یہ سیٹ دی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز ہوئی سماعت کے دوران ایس بی آئی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب مانگا ہے۔ معاملے کی آئندہ سماعت اب 18 مارچ کو ہوگی۔

پیغام ملتا ہے، تو اس پر بالکل کلک نہ کریں۔ اس میں دیے گئے لنکس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ آپ کو بینک کی سرکاری ویب سائٹ پر جانا ہوگا اور چیک کرنا ہوگا کہ آیا آپ کا KYC مکمل ہے یا نہیں۔ اس کے علاوہ آپ بینک جا کر بھی جان سکتے ہیں۔ اگر کوئی آپ سے کال پر KYC کرنے کو کہے، تو سیدھا انکار کر دیں اور اسے بتائیں کہ آپ یہ کام بینک جا کر کریں گے۔

ریٹرننگ آفیسرانل مسیح نے سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران جب عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہوئے تو کافی دباؤ میں تھے۔ اس وجہ سے ججوں کے سوال کا صحیح سے جواب نہیں دے سکے تھے۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے یہ جانکاری دی گئی ہے کہ لوک سبھا2024 کی تاریخوں کا اعلان کل بروز سنیچر ہوگا۔ سوشل میڈیا سائٹس ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں الیکشن کمیشن نے لکھا ہے کہ آج چیف الیکشن کمشنر نے دو نئے کمشنروں کا استقبال کرنے کے ساتھ لوک سبھا انتخابات 2024 کی تیاریوں سے متعلق تفصیلی میٹنگ کی ۔

مرکز نے بار بار واضح کیا ہے کہ سی اے اے شہریت دینے کے بارے میں ہے اور ملک کا کوئی بھی شہری شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔جمعرات کو نیوز ایجنسی اے این آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ سی اے اے کو کبھی واپس نہیں لیا جائے گا اور بی جے پی کی قیادت والی حکومت اس کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

یوپی کے قیصر گنج سے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ ان دنوں سرخیوں میں ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی ان کا ٹکٹ کاٹ سکتی ہے۔

بھارت کی جانب سے 31 پریڈیٹر ڈرونز کا حصول ایک ایسے وقت میں ہوا جب بھارتی بحریہ کے دو اسکائی گارڈین ڈرونز (غیر مسلح پریڈیٹر) کی لیز جنوری میں ختم ہونے والی تھی۔ اس میں پہلے مارچ تک توسیع کی گئی اور پھر اس ماہ 220-230 ملین ڈالر کی لاگت سے چار سال کے لیے مزید توسیع کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔