’راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل‘کا مالک جان بوجھ کر بیسمنٹ میں چلا رہا تھا کوچنگ سینٹر– سی بی آئی
IAS Coaching Centre Tragedy: دہلی میں کوچنگ سینٹر حادثے کی تحقیقات کر رہی سی بی آئی نے کہا ہے کہ ‘راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل’ کا مالک تجارتی کام کے لیے تہہ خانے کو جان بوجھ کر استعمال کر رہا تھا۔ مالک نے جان بوجھ کر میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی کی۔ اولڈ راجندر نگر میں واقع اس کوچنگ سنٹر میں یو پی ایس اے سی کی تیاری کرنے والے تین طلبہ 27 جولائی کی شام پانی سے بھرے تہہ خانے میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے۔
2 اگست کو سی بی آئی نے کوچنگ سینٹر حادثے کا معاملہ دہلی پولیس سے لے کر معاملے کی جانچ شروع کردی تھی۔ الزامات کی سنگینی کا حوالہ دیتے ہوئے، تفتیشی ایجنسی نے ہفتہ (31 اگست) کو راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل کے مالک ابھیشیک گپتا اور دیگر ملزمان سے حراست میں پوچھ گچھ کے لیے خصوصی عدالت سے اجازت طلب کی۔ دیگر ملزمان میں دیش پال سنگھ، ہرویندر سنگھ، پرویندر سنگھ، سربجیت سنگھ اور تاجندر سنگھ شامل ہیں، جو اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔
تہہ خانے کو جان بوجھ کر لائبریری کے لیے استعمال کیا گیا: سی بی آئی
ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نشانت گرگ نے تمام ملزمان کو 4 ستمبر تک سی بی آئی کی تحویل میں بھیج دیا۔ سی بی آئی کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ایم سی ڈی نے 9 اگست 2021 کو قبضے کا سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ تہہ خانے کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس میں واضح طور پر لکھا تھا کہ تہہ خانے کو صرف پارکنگ، اسٹوریج اور دیگر غیر تجارتی چیزوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں- Weather Update: کیرالہ سے کنیا کماری تک، اگست کے مہینے میں ملک میں ریکارڈ کی گئی معمول سے تقریباً 16 فیصد زیادہ بارش
اس کے بعد بھی ابھیشیک گپتا نے 5 جنوری 2022 کو بیسمنٹ کے لیے نو سال کے لیے لیز کا معاہدہ کیا، جس کے ذریعے اسے لائبریری اور امتحانی ہال میں تبدیل کر دیا گیا۔ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کا کرایہ 4 لاکھ روپے ماہانہ مقرر کیا گیا۔ سی بی آئی نے عدالت کو بتایا، “تہہ خانے کے استعمال سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، کرایہ دینے والا اور کرایہ پر لینے والا جان بوجھ کر ایک کوچنگ سینٹر چلانے کے لیے تہہ خانے کو تجارتی طور پر استعمال کرنے پر متفق تھے۔”
فائر سیفٹی سرٹیفکیٹ کے بغیر چل رہا تھا کوچنگ سینٹر
پی ٹی آئی کے مطابق عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں تحقیقاتی ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ 2023 میں دہلی ہائی کورٹ نے کوچنگ سینٹر میں سیکورٹی کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی تھی۔ اس کے بعد بھی راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل تقریباً ایک سال تک فائر سیفٹی سرٹیفکیٹ کے بغیر کام کرتا رہا۔
-بھارت ایکسپریس