Bharat Express

Abdullah Meeting With PM Modi: ‘عمر اور فاروق عبداللہ نےوزیر اعظم مودی سے کرتے ہیں خفیہ ملاقات ‘، غلام نبی آزاد کا دعویٰ

غلام نبی آزاد نے آئندہ لوک سبھا انتخابات نہ لڑنے کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی نئی بننے والی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے امیدواروں کی مہم چلائیں گے۔

جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد۔ (فائل فوٹو)

سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے دعویٰ کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ وزیر اعظم نریندر مودی سے خفیہ ملاقاتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ باپ بیٹا رات کو وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں کرتے ہیں تاکہ  جانچ سے بچ سکیں۔

ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سربراہ غلام نبی آزاد نے پیر (19 فروری) کو انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے عبداللہ (باپ بیٹے کی جوڑی)  دعویٰ کیا کہ وہ سری نگر میں کچھ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، وہ جموں میں کچھ کہتے ہیں  اور دہلی میں کچھ اور۔ قابل ذکر ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) فاروق عبداللہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کر رہا ہے۔

‘لوک سبھا الیکشن 2024 نہیں لڑیں گے’

ساتھ ہی، پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق، غلام نبی آزاد نے آئندہ لوک سبھا انتخابات نہ لڑنے کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی نئی بننے والی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے امیدواروں کی مہم چلائیں گے۔ آزاد نے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد سے لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا ہے۔

انہوں نے اپنی پارٹی کے لیڈروں سے کہا کہ 2024 جموں و کشمیر کے لیے انتخابی سال ہو گا، اس لیے انہیں اپنی پٹی مضبوط کر لینی چاہیے۔ آزاد نے دہائیوں تک کانگریس میں رہنے کے بعد پارٹی چھوڑ دی تھی۔ نگروٹا میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ احتجاج کرنے والے کسانوں سے متعلق مسائل کا ‘ہمیشہ’ حل تلاش کریں۔

کسانوں کے احتجاج پر آزاد نے کیا کہا؟

غلام نبی آزاد نے کہا کہ یہ مظاہرہ نہ حکومت کے لیے اچھا ہے اور نہ ہی کسانوں کے لیے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات سو فیصد وقت پر ہو رہے ہیں۔ میں اسمبلی انتخابات (جموں و کشمیر میں) کے بارے میں صرف قیاس آرائیاں کرسکتا ہوں، کیونکہ میرا الیکشن کمیشن یا حکومت سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ لیکن یہ (اسمبلی انتخابات) ہونا یقینی ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے ستمبر تک کی مہلت دی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read