NTA Paper Leak Case: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے وابستہ طلبہ ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے UGC-NET پیپر کی منسوخی اور NEET پیپر کے لیک ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اے بی وی پی نے جمعرات (20 جون، 2024) کو کہا، “جب عوام کی طرف سے کوئی سوال ہے، تو حکومت کی طرف سے جواب ہونا چاہیے۔”
انگریزی اخبار ‘دی انڈین ایکسپریس’ سے بات کرتے ہوئے اے بی وی پی کے قومی جنرل سکریٹری یاگیولکیہ شکلا نے کہا کہ یہ تاثر پیدا کیا گیا ہے کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) انتظامات کو سنبھال نہیں پا رہی ہے۔ یاگیولکیہ شکلا نے سوال اٹھایا کہ کچھ مراکز پر سوالیہ پرچے 15-20 منٹ تاخیر سے کیوں پہنچے اور ایک ہی مرکز کے 7-8 لوگوں کو 100% نمبر کیسے دیے گئے؟ این ٹی اے کی ساکھ پر سوال ہے۔
دریں اثنا، یاگیولکیہ شکلا نے خبر رساں ایجنسی IANS کو بتایا، “امتحانات میں بے ضابطگیوں کے مسلسل واقعات پریشان کن اور بدقسمتی ہیں۔ ایسے واقعات نہ صرف NTA جیسی امتحانی ایجنسیوں کی ساکھ پر سوال اٹھاتے ہیں بلکہ طلباء کے مستقبل سے بھی کھیلتے ہیں۔” اے بی وی پی جنرل سکریٹری کے مطابق، یہ (پیپر منسوخی اور پیپر لیک) کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔ یو جی سی نیٹ امتحان کی منسوخی کی وجہ سے پی ایچ ڈی میں داخلے کی تیاری کرنے والے امیدواروں کا مستقبل بھی داؤ پر لگا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- یوجی سی یٹ امتحان منسوخی کی جوابدہی طے کی جائے: چیئرمین مرکزی تعلیمی ورڈ
یاگیولکیہ شکلا نے مزید کہا، “وزارت تعلیم اور متعلقہ ایجنسی کو اس سلسلے میں صورتحال واضح کرنی چاہیے تاکہ طلباء کے ذہنوں میں ان کے مستقبل کے حوالے سے جو شکوک و شبہات موجود ہیں ان کو دور کیا جا سکے۔” اے بی وی پی عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ پیپر کینسل کرنے اور پیپر لیک ہونے جیسے واقعات میں بے قاعدگیوں کی جانچ ملک کی سب سے بڑی جانچ ایجنسی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کرائی جائے اور مجرموں کو سخت ترین سزا دی جائے۔
-بھارت ایکسپریس