بہار میں سیاسی گہماگہمی ایک بار پھر سے تیز ہوگئی ہے اور قیاس آرائیاں تیز ہوگئیں ہیں ۔ گزشتہ چند دنوں سے بی جے پی اور جے ڈی یو کے مابین جاری سرد جنگ میں آج ایک نیا موڑ تب آیا جب وہ پرگتی یاترا کو چھوڑ کر اچانک دہلی پہنچے ،لیکن دو دن کے انتظار کے بعد بھی پی ایم مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا سے ملاقات نہیں ہوئی اور خالی ہاتھ انہیں دہلی سے پٹنہ لوٹنا پڑا ۔ دہلی میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے نتیش کمار نے تعزیت کی۔لیکن آج پی ایم مودی اور جے پی نڈا سے ملاقات کئے بغیر وہ اچانک پٹنہ واپس چلے گئے۔
ذرائع کے مطابق پی ایم مودی سے آج چار بجے ملاقات طے تھی ،لیکن عین وقت پر یہ ملاقات منسوخ ہوگئی۔ حالانکہ اس کی کوئی خاص وجہ سامنے نہیں آئی۔ اس کے بعد ایک دوسری ملاقات بی جے پی صدر جے پی نڈا سے طے تھی۔ یہ شام ساڑھے چار بجے ملاقات ہونی تھی ،لیکن یہ ملاقات بھی منسوخ ہوگئی اور نتیش کمار کو فوراًپٹنہ واپس لوٹنا پڑا۔اس دوران جب نتیش کمار دہلی میں تھے تب ذرائع کے مطابق مرکزی وزیر اور جے ڈی یو کے سینئر رہنما للن سنگھ اور سنجے جھا دہلی میں موجود نہیں تھے۔ یعنی جے ڈی یو کے ٹاپ لیڈر دہلی میں موجود نہیں تھے،اس کے باوجود نتیش کمار دہلی آئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے بی جے پی کے سینئر رہنما نشانہ بنارہے ہیں ،ڈپٹی سی ایم وجئے کمار نے کہا کہ تھا کہ ابھی اٹل بہاری واجپئی کا مشن پورا نہیں ہوا ہے۔ابھی ادھورا ہے۔ جب ہماری اپنی حکومت آئے گی تب ان کا مشن پورا ہوگا۔اس سے ناراضگی کے علاوہ گری راج سنگھ کی یاترا سے بھی جے ڈی یو کی ناراضگی دیکھنے کو ملی تھی ۔ وقف بورڈ پر جے ڈی یو کا اعتراض،20 دسمبر کو این ڈی اے کی میٹنگ سے قبل نتیش کمار کا بیمار ہوجانا، امبیڈکر معاملے پر خاموش رہنا ،یہ سب ایسے اتفاقات ہیں جو کہیں نہ کہیں اس جانب اشارے کررہے ہیں کہ بہار میں تیزی سے سیاسی کھچڑی پک رہی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال یہی دسمبر کا مہینہ تھا جب نتیش کمار نے مہاگٹھ بندھن کو چھوڑ کر این ڈی اے کے ساتھ حکومت بنائی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔