Bharat Express

NIA releases pictures of 10 accused involved in attack on Indian Consulate: ہندوستانی قونصل خانے پر حملے میں ملوث 10 ملزمان کی تصویر جاری، این آئی اے نے لوگوں سے ان کے بارے میں طلب کی معلومات

ایجنسی نے بتایا کہ اسی دن، خالصتانی حامیوں نے نعرے لگائے، سٹی پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی عارضی حفاظتی رکاوٹوں کو توڑ دیا اور قونصل خانے کے احاطے میں دو نام نہاد خالصتانی جھنڈے لگائے۔

ہندوستانی قونصل خانے پر حملے میں ملوث 10 ملزمان کی تصویر جاری

نئی دہلی: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مارچ میں امریکہ کے سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر حملے میں ملوث 10 ملزمان کی تصاویر جاری کی ہیں اور لوگوں سے ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کو کہا ہے۔ این آئی اے نے مطلوب ملزم کے خلاف ‘شناخت اور معلومات کی درخواست’ کے سلسلے میں تین نوٹس جاری کیے ہیں اور ایسی معلومات طلب کی ہیں جو ملزموں کو گرفتار یا پکڑنے میں مددگار ثابت ہوں۔

معلومات دینے والے شخص کی شناخت نہیں ہوگی عام

بتا دیں کہ اس حوالے سے جاری کیے گئے دو نوٹس میں دو ملزمان کی تصاویر ہیں جب کہ تیسرے نوٹس میں کیس کے دیگر چھ ملزمان کی تصاویر ہیں۔ ایجنسی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کی شناخت کو عام نہیں کرے گا جو ملزم کے بارے میں معلومات شیئر کرتا ہے۔ این آئی اے کے مطابق سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر 18 اور 19 مارچ کی درمیانی شب ہوئے حملے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر کچھ خالصتانی حامیوں نے قونصل خانے میں گھس کر اسے آگ لگانے کی کوشش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے گینگسٹر سکھا دونیکے کا کینیڈا میں قتل، حملہ آوروں نے ماری 15 گولیاں

یہ بھی پڑھیں: لارنس بشنوئی گینگ نے دہشت گرد سکھدل سنگھ کے قتل کی لی ذمہ داری، جانیں کیا کہا؟

قونصل خانے میں آگ لگانے کی کوشش کی گئی

ایجنسی نے بتایا کہ اسی دن، خالصتانی حامیوں نے نعرے لگائے، سٹی پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی عارضی حفاظتی رکاوٹوں کو توڑ دیا اور قونصل خانے کے احاطے میں دو نام نہاد خالصتانی جھنڈے لگائے، عمارت کو نقصان پہنچایا اور اہلکاروں پر حملہ کیا۔ این آئی اے نے کہا کہ 1 اور 2 جولائی کی درمیانی رات کو کچھ ملزمان قونصل خانے میں داخل ہوئے اور اسے آگ لگانے کی کوشش کی۔ این آئی اے نے 16 جون کو تعزیرات ہند، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام کے قانون کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد اس کیس کی تحقیقات شروع کی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read