Bharat Express

Sukha Duneke Murder Case: لارنس بشنوئی گینگ نے دہشت گرد سکھدل سنگھ کے قتل کی لی ذمہ داری، جانیں کیا کہا؟

لارنس بشنوئی گینگ نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے دنیکے کی موت کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے لکھا کہ سکھدول سنگھ نے گینگسٹروں گرلال براڑ اور وکی مدکھیرا کے قتل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

گینگسٹر لارنس بشنوئی

Sukha Duneke Murder Case: کینیڈا میں موگا ضلع کے دوندر بمبیہا گینگ کے سکھدول سنگھ عرف سکھا دنیکے کو بدھ (20 ستمبر) کی رات قتل کر دیا گیا۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اس قتل کے بعد لارنس بشنوئی گینگ نے دہشت گرد سکھدول سنگھ عرف سکھا دنیکے کے قتل کی ذمہ داری لی ہے۔

گولڈی براڑ بھی لارنس بشنوئی کے گینگ میں شامل ہے جس نے سکھدول سنگھ عرف سکھا ڈنیکے کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سکھدول سنگھ عرف سکھا دنیکے بمبیہا گینگ سے وابستہ تھا جس کی کل رات یعنی 20 ستمبر کو موت ہو گئی تھی۔ حملہ آوروں نے دنیکے پر 15 گولیاں چلائی تھیں۔

لارنس بشنوئی گینگ کی فیس بک پوسٹ

لارنس بشنوئی گینگ نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے دنیکے کی موت کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے لکھا کہ سکھدول سنگھ نے گینگسٹروں گرلال براڑ اور وکی مدکھیرا کے قتل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ دنیکے نے گرلال برار اور وکی مدکھیرا کو قتل کرنے کا منصوبہ اس وقت بنایا تھا جب وہ بیرون ملک تھے۔ لارنس بشنوئی گینگ سکھدول سنگھ کو منشیات کا عادی سمجھتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکھدول سنگھ نے بہت سے لوگوں کی زندگیاں برباد کر دی ہیں اور اسے اپنے گناہوں کی سزا ملی ہے۔

گینگ نے دعویٰ کیا کہ دوندر بمبیہا کا رکن سکھدول سنگھ بھی ایک اور گینگسٹر سندیپ نانگل امبیا کے قتل کا ذمہ دار تھا۔ لارنس بشنوئی گینگ نے اپنے دشمنوں کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ امن سے نہیں رہ سکیں گے، چاہے وہ بھارت میں چھپے ہوں یا کسی اور ملک میں۔

یہ بھی پڑھیں- Akhil Mishra Death: فلم تھری ایڈیٹس کے اداکار اکھل مشرا کی 58 سال کی عمر میں بلند عمارت سے گر کر موت

پنجاب پولیس کا سرچ آپریشن

سکھدول سنگھ عرف دنیکے کی موت کی اطلاع ملنے کے بعد، پنجاب پولیس نے جمعرات (21 ستمبر) کو بدنام زمانہ گینگسٹر گولڈی برار سے وابستہ لوگوں کی گرفتاری کے لیے کئی مقامات پر چھاپے مارنے شروع کر دیے۔ پولیس آپریشن آج صبح تقریباً 7 بجے شروع ہوا۔ یہ آپریشن ریاست کے تمام اضلاع میں چلایا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں اعلیٰ افسران سمیت پولیس کی کئی ٹیمیں شامل ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read