ٹی ایس سنگھ دیو۔ فائل فوٹو۔ پی ٹی آئی
Raipur News: چھتیس گڑھ کے نئے نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس۔ سنگھ دیو نے ڈھائی سال کے لیے باری باری سے وزیر اعلیٰ بنانے کے متعلق یقین دہانی کے بارے میں ہونے والی بحث کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ یہ صرف میڈیا کی جانب سے تخلیق کی گئی بحث تھی۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ دیو نے کہا، “میں نے ڈھائی سال کے لیے باری باری سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے بارے میں کبھی بات نہیں کی۔ یہ صرف میڈیا کی دین تھی۔”
واضح رہے کہ کانگریس کی اعلیٰ قیادت نے چھتیس گڑھ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر پارٹی کی حکمت عملی اور انتخابی تیاریوں پر بدھ کے روز نئی دہلی میں تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ، ایک اہم اقدام اٹھاتے ہوئے ریاستی وزیر ایس سنگھ دیو کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے کا اعلان کیا گیا۔ دوسری جانب چار مہینے کے لیے نائب وزیر اعلیٰ بنائے جانے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے طنز پر سنگھ دیو نے کہا کہ ایک دن کے لیے بھی دی گئی ذمہ داری اہم ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا، “دیر آئے درست آئے”۔
بتا دیں کہ ریاست میں اہم اپوزیشن پارٹی بی جے پی نے سنگھ دیو کی نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر تقرری پر کہا تھا کہ پارٹی (کانگریس) نے ریاست میں انتخابی شکست کو محسوس کرتے ہوئے یہ داؤ کھیلا ہے۔ واضح رہے کہ چھتیس گڑھ میں اسی سال کے آخر تک اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ جس طرح سے 2018 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو بھاری مینڈیٹ ملا تھا، اسی طرح محنت کرکے اسی کامیابی کو آئندہ اسمبلی انتخابات میں بھی دہرانے کی کوشش کی جائے گی۔ سنگھ دیو نے کہا، “ہم سب کو مل کر چھتیس گڑھ کو ترقی کی راہ پرمزید آگے لے جانا ہے۔”
یہ بھی پڑھیں: مسجد سے جے شری رام کے نعرے لگوانے کا کیا تھا دعویٰ، فرضی ٹوئٹ کے پھیر میں پھنسیں محبوبہ مفتی، شکایت درج
بتا دیں کہ ریاست میں 2018 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی سنگھ دیو اور وزیر اعلی بھوپیش بگھیل اقتدار کی جنگ میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے رہے ہیں۔ چھتیس گڑھ میں سنگھ دیو کو وزیر اعلیٰ بگھیل کا مخالف سمجھا جاتا ہے۔ سنگھ دیو کے حامیوں کے مطابق، پارٹی ہائی کمان نے 2018 میں ریاست میں کانگریس کی زبردست جیت کے بعد سنگھ دیو کو ڈھائی سال کے لیے وزیر اعلیٰ بنانے کا وعدہ کیا تھا۔
تین بار کے ایم ایل اے سنگھ دیو کو 2013 کے اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی نے کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب کیا تھا۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ ریاست میں 2018 میں پارٹی کو دوبارہ اقتدار میں واپس لانے میں کانگریس کے منشور کا اہم کردارتھا، جس کے پیچھے سنگھ دیو ہی تھے۔ بتا دیں کہ سنگھ دیو اس وقت صحت عامہ اور خاندانی بہبود، طبی تعلیم، 20 نکاتی عمل آوری اور کمرشل ٹیکس (جی ایس ٹی) محکمہ کے وزیر ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔