قومی کمیشن برائے خواتین (NCW) کی چیئرپرسن ریکھا شرما قومی کمیشن برائے خواتین (NCW) کی چیئرپرسن ریکھا شرما قومی کمیشن برائے خواتین (NCW) کی چیئرپرسن ریکھا شرما ،
سندیشکھلی کو لے کر اب پورے ملک میں سیاست گرم ہے۔ ساتھ ہی ریاستی صدر ممتا بنرجی کے اب تک وہاں نہ جانے پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ مغربی بنگال میں سندیشکھلی کا دورہ کرنے کے بعد، قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو ) کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے پیر کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ این سی ڈبلیو کی صدر ریکھا شرما نے کہا، “مجھے نہیں لگتا کہ یہاں خواتین صدر راج کے بغیر محفوظ ہیں۔ وہ (ممتا بنرجی) بطور خاتون وہاں (سندیشکھلی) جائیں تب ہی وہ وہاں کے حالات دیکھیں گی۔ اگر وہ وزیر اعلیٰ کے طور پر وہاں جاتی ہیں تو انہیں کچھ نہیں ملے گا۔ یہاں کی لڑکیوں اور خواتین نے کہا ہے کہ انہیں ٹی ایم سی میں شامل ہونے کو کہا گیا ہے۔ ہر کسی کو صرف ٹی ایم سی کو فروغ دینے کے لیے کہا جاتا ہے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو انھیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کو وہاں جانے سے کون روک رہا ہے؟
#WATCH पश्चिम बंगाल: अपने संदेशखाली दौरे के बाद NCW अध्यक्ष रेखा शर्मा ने कहा, “मुझे नहीं लगता कि राष्ट्रपति शासन के बिना यहां पर महिलाएं सुरक्षित हैं… उन्हें(ममता बनर्जी) एक महिला के नाते वहां(संदेशखाली) जाना चाहिए तभी उन्हें वहां की स्थिति दिखाई देगी। अगर वे मुख्यमंत्री बनकर… pic.twitter.com/vB9QsZNxPh
— ANI_HindiNews (@AHindinews) February 19, 2024
علاقے کا دورہ کرنے کے بعد،این سی ڈبلیو چیئرپرسن نے کہا کہ وہاں رہنے والی خواتین کو ہراساں کیا گیا ہے اور حالات خراب ہیں۔ سندیشکھلی کی خواتین کو ہراساں کیا گیا ہے۔ اتنا درد میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ وہ خوفزدہ ہیں اور یہاں کے حالات خراب ہیں۔ عورتیں میرے سامنے رو رہی ہیں۔ میں سارا دن یہاں رہا۔ یہاں رہنے والے لوگ خوف کے مارے اپنی جوان بیٹیوں کو کہیں اور رہنے کے لیے بھیج رہے ہیں۔
صدر راج کے نفاذ کا کیا مطالبہ
ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی وکالت کرتے ہوئے شرما نے کہا، “مجھے نہیں لگتا کہ یہاں صدر راج کے بغیر کچھ ہو گا۔” میں متاثرہ خواتین کے ساتھ تھانے میں شکایت درج کرانے آئی تھی لیکن وہ نہیں آئیں۔” آج میرے پاس 18 شکایات کی کاپیاں ہیں جن میں 2 زیادتی اور سنگین چھیڑ چھاڑ کی ہیں۔ مغربی بنگال کا سندیشکھلی علاقہ 10 دنوں سے بڑے پیمانے پر بدامنی کا مشاہدہ کر رہا ہے کیونکہ خواتین مظاہرین ٹی ایم سی لیڈر شیخ شاہجہان اور ان کے ساتھیوں کے مبینہ مظالم کے خلاف انصاف کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔