Bharat Express

نریندرمودی ہی ہوں گے وزیراعظم، اتفاق رائے سے این ڈی اے کی میٹنگ میں منظورہوئی تجویز، این ڈی حکومت کی لگے گی ہیٹ ٹرک

نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو نے میٹنگ میں حمایتی خط سونپ دیا ہے۔ ایسے میں اب یہ ممکن ہے کہ این ڈی اے کے لیڈران حکومت بنانے کا دعویٰ آج پیش کریں۔

این ڈی اے میں شامل تمام لیڈران نے نریندر مودی کو اپنا لیڈر منتخب کرلیا ہے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے نتائج جاری ہونے کے بعد دہلی میں حکومت بنانے سے متعلق این ڈی اے کی اہم میٹنگ ختم ہوگئی ہے۔ اس میٹنگ میں نریندرمودی کو وزیراعظم عہدے کا امیدوار منتخب کرلیا گیا ہے۔ این ڈی اے کی میٹنگ کے بعد واضح ہوگیا ہے کہ نریندر مودی ہی وزیراعظم عہدے کے امیدوار ہوں گے۔ اس سے پہلے اپوزیشن پارٹیوں کے انڈیا الائنس کی طرف سے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کئے جانے سے متعلق قیاس آرائی تھی۔

نتیش کماراورچندرا بابونائیڈو نے این ڈی اے کی میٹنگ میں حمایتی خط سونپ دیا ہے۔ اب 7 جون کو این ڈی اے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرے گی اور 8 جون کی شام نریندرمودی تیسری بار وزیراعظم عہدے کا حلف لے سکتے ہیں۔ اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ این ڈی اے کی ہی حکومت بنے گی اورانڈیا الائنس کی طرف سے ہونے والی کوشش فی الحال کامیاب نہیں ہوں گی۔ بی جے پی کی تمام اتحادی پارٹیوں نے حکومت بنانے کے لئے اپنی حمایت دے دی ہے۔ وزیراعظم مودی کی رہائش گاہ پر ہو رہی این ڈی اے کی میٹنگ میں مہاراشٹرکے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے، انوپریا پٹیل، پون کلیان، جینت چودھری بھی موجود تھے۔

جے ڈی یواور ٹی ڈی پی کنگ میکر!

خاص بات یہ ہے کہ اس لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو اکثریت کے کرشمائی اعدادوشمارکو پار نہیں کرپائی ہے۔ اس وجہ سے جے ڈی یوکے نتیش کماراورٹی ڈی پی کے این چندرا بابو نائیڈو این ڈی اے کی حکومت بنانے میں کنگ میکرس کے کردار میں ہیں۔ این ڈی اے کی میٹنگ میں ہرپہلو پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ دونوں پارٹیوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی حمایت دے دی ہے اوراب ان کا تیسری بار وزیراعظم بننا طے ہے۔

بی جے پی کواکثریت نہیں ملنے سے بگڑی بات

دراصل، بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو 292 سیٹوں کے ساتھ اکثریت ملی ہے۔ ایسے میں این ڈی اے کی حکومت بننے کا مضبوط امکان ہے۔ بی جے پی کو اپنے دم پراکثریت نہیں ملی ہے۔ اس وجہ سے سیاسی گلیاروں میں بحث ہو رہی ہے کہ کہیں این ڈی اے کی اتحادی پارٹیاں اسے چھوڑکر نہ چلی جائیں۔ اگرایسے حالات بنتے ہیں تو این ڈی اے کے لئے پھرسے اقتدارمیں آنا مشکل ہوجائے گا۔ سب سے زیادہ بحث بہارکے وزیراعلیٰ اور جے ڈی یو سربراہ نتیش کماراور ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو نائیڈو سے متعلق ہو رہی ہے۔ حالانکہ دونوں لیڈران نے اشاروں اشاروں میں این ڈے کے ساتھ ہونے کی بات کہی ہے۔

کسے کتنی سیٹیں ملیں؟

این ڈی اے کو اکثریت مل گئی ہے اور اسے 292 سیٹیں ملی ہیں۔ بی جے پی کے کھاتے میں 240 سیٹیں گئی ہیں۔ وہیں اس کی اتحادی تیلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) نے 16، جے ڈی یونے 12، مہاراشٹرکے وزیراعلیٰ کی قیادت والی ایکناتھ شندے کی شیو سینا نے 7 اورچراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس پاسوان) نے 5 سیٹیں جیتی ہیں۔ یہ حکومت تشکیل میں اہم کردار نبھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:  نریندرمودی نے وزیراعظم عہدے سے دیا استعفیٰ، صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے کیا منظور

ٹی ڈی پی-جے ڈی یو کے ہاتھ میں ریموٹ کنٹرول

بی جے پی کو اپنے دم پراکثریت نہیں ملنے کے بعد انڈیا الائنس بھی حکومت بنانے کی کوشش کرسکتی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کانگریس ہائی کمان نے ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو نائیڈواوربہارکے وزیراعلیٰ نتیش کمارسے رابطہ کیا ہے۔ دونوں لیڈران کے پاس 28 اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ اگر28 کی تعداد کوکم کردیا جائے توپھربی جے پی کے پاس اکثریت باقی نہیں رہے گی۔ حالانکہ ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو واضح کرچکی ہیں کہ وہ این ڈی اے میں ہی رہیں گے۔

Also Read