میری انگریزی اتنی اچھی نہیں ہے جتنی ہمارے اسکولوں کے بچے بولتے ہیں - سی ایم اروند کیجریوال
Government schools of Delhi: دہلی کے بچوں کے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے ایک اور ‘اسپیشلائزڈ ایکسی لینس اسکول’ شروع کیا جا رہا ہے۔ اس سال سے طلبہ اس میں داخلہ لے سکیں گے۔ سی ایم اروند کیجریوال کے مطابق بچوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے مختلف خصوصی اسکول آف ایکسی لینس قائم کیے جا رہے ہیں۔ جمعرات سے شروع ہونے والے اس اسکول میں انجینئرنگ، میڈیکل، آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت کی تعلیم دی جائے گی۔
سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کی نئی عمارت ابھی تعمیر ہوئی ہے۔ یہ ایک شاندار عمارت ہے۔ دہلی ہائی کورٹ کی شاندار عمارت کو ڈیزائن کرنے والے آرکیٹیکٹ نے اس اسکول کو بھی ڈیزائن کیا۔ وہ دہلی کے سب سے بڑے معمار ہیں، اسکول میں 45 کلاس روم ہیں، یہ اسکول 8600 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے اور پوری عمارت میں 112 کمرے ہیں۔ جس میں 45 کلاس رومز، 8 لیبز، 1 لائبریری، ایک کثیر مقصدی ہال، 13 افسر اور عملہ کے کمرے، 26 بیت الخلاء، 5 سیڑھیاں اور 2 لفٹیں ہیں۔
جنک پوری میں سرکاری اسکول کی عمارت کا افتتاح
سی ایم اروند کیجریوال نے جمعرات کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اسکول آف اسپیشلائزڈ ایکسی لینس کے تحت نئے تعمیر شدہ اسپیشلائزڈ ایکسی لینس اسکول کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستان کی تاریخ میں اس سے پہلے ہمارے ملک میں کہیں بھی اتنا شاندار سرکاری اسکول بنایا گیا ہو۔ شاید 75 سالوں میں پہلی بار کسی سرکاری اسکول کو اتنا شاندار بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Kejriwal vs Delhi LG: اروند کیجریوال اور ایل جی کے درمیان پھر شروع ہوا لیٹر وار، جانئے کیا ہے تنازعہ
سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ ہمارے سماج میں بھی ایک غلط سوچ پروان چڑھی ہے۔ ہمارے ملک میں دو طرح کا نظام تعلیم تھا، جن کے پاس پیسہ ہوتا ہے وہ اپنے بچوں کو پرائیویٹ اسکولوں میں بھیجتے تھے۔ غریب لوگ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں بھیجتے تھے۔ تعلیم کے نام پر سرکاری اسکول زیرو تھے، اسی لیے غریب کا بچہ بڑا ہو کر مزدور، رکشہ والا بنتا تھا اور غریب ہی رہتا تھا۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ امیروں کے بچے بڑے ہو کر انجینئر اور ڈاکٹر بنتے تھے۔ آج دہلی کے غریب بچوں نے دکھا دیا ہے کہ وہ کسی سے کم نہیں ہیں۔ وہ انجینئر اور ڈاکٹر بھی بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بار دہلی کے سرکاری اسکولوں کے 400 سے زیادہ بچے جے ای ای پاس کر چکے ہیں۔ 400 سے زیادہ بچوں نے NEET پاس کیا ہے۔ اتنے بچے میڈیسن اور انجینئرنگ میں داخلہ لے رہے ہیں۔ اب ہمارے سرکاری سکولوں کے بچے اتنی تیز انگریزی بولتے ہیں کہ بارہویں پاس کرنے کے بعد بھی اتنی اچھی انگریزی نہیں آتی تھی۔ آج بھی میری انگریزی اتنی اچھی نہیں ہے جتنی ہمارے سکولوں کے بچے اچھی انگریزی بولتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس