بابا باگیشور دھیریندر شاستری
Dhirendra Krishna Shastri: مہا کمبھ سے متعلق اکھاڑہ کی تجویز کو باگیشور دھام کے پیٹھادھیشور پنڈت دھیریندر کرشنا شاستری نے منظور کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مہاکمبھ میں اقلیتوں کے داخلے پر پابندی ہونی چاہئے۔ انہیں مہاکمبھ میں دکانیں بھی نہیں دی جانی چاہئیں۔ جو سناتن دھرم کے بارے میں نہیں جانتا وہ مہاکمبھ میں دکان کیسے چلا سکتا ہے؟
پنڈت دھیریندر کرشنا شاستری نے مہاکمبھ میں مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو دکانیں نہ دینے کے اکھاڑہ کے مطالبے کو درست قرار دیا ہے۔ پنڈت دھیریندر کرشنا شاستری نے کہا کہ جو لوگ رام کو نہیں مانتے اور سناتن کو نہیں مانتے، انہیں تروینی سنگم جانے کا کیا فائدہ؟
‘داخلے پر بھی ہونی چاہیے پابندی’
پنڈت دھیریندر شاستری نے پریاگ راج میں ہونے والے مہاکمبھ کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “اکھاڑہ پریشد کا مطالبہ بالکل درست ہے۔ مہاکمبھ میں غیر ہندوؤں کو دکانیں نہیں دی جانی چاہئیں۔ اس کے علاوہ غیر ہندوؤں کا داخلہ بھی بند ہونا چاہیے۔ پنڈت دھیریندر شاستری نے امیتابھ بچن کی فلم کا گانا گنگنایا۔ انہوں نے کہا کہ ‘میرے انگنے میں تمہارا کیا کام ہے’، جب غیر ہندو بھگوان رام کے لیے کوئی کام نہیں، تو مہاکمبھ میں ان کا کیا فائدہ؟
‘تھوک کے واقعے سے سبق سیکھنا چاہیے’
باگیشور دھام گورنمنٹ کے پنڈت دھیریندر کرشنا شاستری نے بھی کہا، “ماضی میں تھوکنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ایسے واقعات سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ جن لوگوں کو سناتن دھرم کے بارے میں علم نہیں ہے، وہ سناتنی لوگوں کے درمیان بیٹھ کر کاروبار بھی نہیں کر سکتے ہیں۔اسی لیے وہ مہاکمبھ میں اکھاڑہ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔”
-بھارت ایکسپریس