مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس۔ (فائل فوٹو)
مہاراشٹرمیں اورنگ زیب سے متعلق جاری ہنگامہ آرائی رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے، کولہا پور سمیت کئی مقامات پر اس سے متعلق کشیدگی دیکھی گئی، جس کے بعد اب اس معاملے پر سیاست بھی شروع ہوچکی ہے۔ اسی درمیان ریاست کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کی طرف سے اس تنازعہ سے متعلق ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان میں موجودہ وقت کے مسلمان اورنگ زیب کی اولاد نہیں ہیں، اورنگ زیب اور اس کی اولاد باہر سے آئی تھی۔ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس ملک کے مسلمانوں نے اورنگ زیب کو کبھی قبول نہیں کیا۔
مسلمانوں نے اورنگ زیب کو قبول نہیں کیا: فڑنویس
اورنگ زیب سے متعلق شروع ہوئے تنازعہ پردیویندرفڑنویس نے کہا، ”ہمارے راجا صرف چھترپتی شیواجی مہاراج ہیں۔ ہمارے پاس دوسرا راجا نہیں ہوسکتا۔ اس ملک کا مسلمان جس کے پاس قومی نظریہ ہے، اس نے اورنگ زیب کو کبھی قبول نہیں کیا۔ وہ صرف چھترپتی شیواجی مہاراج کا احترام کرتے ہیں۔“
ادھو ٹھاکرے سے سوال
اس دوران دیویند فڑنویس نے اورنگ آباد ضلع میں اورنگ زیب کے مقبرہ پر جانے کے لئے پریشان بہوجن اگھاڑی (وی بی اے) کے سربراہ پرکاش امبیڈکر پر بھی تنقید کی اور شیو سینا (یوبی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے سے سوال کیا کہ کیا انہیں ان کا قدم منظور ہے۔ اس سال کی شروعات میں ادھو ٹھاکرے اور امبیڈکر کی سیاسی پارٹی نے اتحاد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Aurangzeb Remarks: ’ اورنگ زیب کی اولاد‘ سے متعلق بیان پر مشتعل ہوئے اسدالدین اویسی، کہا- گوڈسے کی اولاد کون ہے؟
مودی حکومت کے 9 سال مکمل ہونے پر اکولا میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے دیویندر فڑنویس نے کہا، ”اکولا، سنبھاجی نگر اور کولہا پور میں جو ہوا، وہ اتفاق نہیں۔ بلکہ استعمال تھا۔ ریاست میں اورنگ زیب کے اتنے ہمدرد کیسے آگئے؟ اورنگ زیب ہمارا لیڈر کیسے ہوسکتا ہے؟ اورنگ زیب کے مقبرے پر جانے سے متعلق پرکاش امبیڈکر پر تنقید کرتے ہوئے دیویندر فڑنویس نے ان سے پوچھا کہ ایسا کرنے کی کیا ضرورت تھی۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔