عمرانصاری نے اپنے والد مختار انصاری کی موت کو منصوبہ بند قتل قرار دیا ہے۔
مئوکے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری اب اس دنیا میں نہیں ہے۔ دل کا دورہ پڑنے کے بعد انہیں باندہ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں ان کی موت ہوگئی۔ اہل خانہ نے سلو پوائزن (دھیما زہر) دیئے جانے کا الزام لگایا ہے۔ اسی معاملے پرمختارانصاری کے چھوٹے بیٹے عمرانصاری نے کہا ہے کہ ہمیں یہاں کے میڈیکل سسٹم پربھروسہ نہیں ہے، اس لئے میں نے ڈی ایم کو خط لکھا ہے اور دہلی ایمس کے ڈاکٹروں سے پوسٹ مارٹم کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہمیں یہاں کے میڈیکل سسٹم، حکومت اورانتظامیہ پربھروسہ نہیں ہے۔
عمرانصاری نے کہا کہ آپ جانتے ہیں… میں ایسا کیوں کہہ رہا ہوں… پنچ نامہ ہوچکا ہے۔ ڈی ایم کو فیصلہ لینا ہے۔ دیکھتے ہیں کہ وہ کیا فیصلہ لیتے ہیں۔ عمرانصاری نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم جو خدشہ ظاہر کر رہے ہیں، اس کی جانچ میں کوٹ مدد کرے گا۔ ہماری قانونی ٹیم سے مشورہ لیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ قدرتی موت نہیں بلکہ ایک منصوبہ بند قتل ہے۔ ہمیں خدشہ نہیں ہے یہ فطری موت نہیں بلکہ منصوبہ بند قتل ہے۔
صبغت اللہ انصاری نے کیا کہا؟
اس سے پہلے مختارانصاری کے بڑے بھائی صبغت اللہ انصاری اوررکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے بھی ان کی موت پرسوال اٹھایا ہے۔ صبغت اللہ انصاری نے مختارانصاری کی موت کو سازش قراردیتے ہوئے کہا کہ ہماری طرف سے بار بارکہا گیا کہ انہیں سلوپوائزن دیا جا رہا ہے، لیکن اسے نظر اندازکردیا گیا۔ ہمیں عدالتوں پراعتماد تھا، ہے اوررہے گا، لیکن اب لگتا ہے کہ ہمارے ملک میں انصاف پرسے لوگوں کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔ اگرکسی عدالت نے اس واقعہ کا نوٹس نہ لیا۔ صرف مختارانصاری ہی نہیں، ایسے کئی واقعات ہیں۔ صبغت اللہ انصاری نے کہا کہ یہ کھلی سازش ہے۔ اسے سلو پوائزن دیا جا رہا تھا… اقتدارمیں موجود تمام لوگوں کی سازش ہے۔ سب جانتے ہیں کہ موت کیسے واقع ہوئی۔ یہ ہمارے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے پوسٹ مارٹم پربھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی پوسٹ مارٹم کیا جائے گا، وہی کاغذ پرلکھا جائے گا۔
افضال انصاری نے مختارانصاری کی موت کو ’شہادت‘ قراردیا
اس دوران مختار انصاری کے اہل خانہ کی جانب سے کئی سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ جہاں ان کے اہل خانہ نے ان پرسلو پوائزن دینے کا الزام لگایا ہے وہیں ان کے بھائی اورغازی پور کے ایس پی امیدوارافضل انصاری نے بھی اس پرردعمل ظاہرکیا ہے۔ افضل انصاری نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پربھائی مختار انصاری کی تصویرشیئرکی۔ اس دوران وہ جذباتی نظر آئے اور لکھا کہ ان کی موت ‘شہادت’ ہے۔ افضال انصاری نے کہا، ‘قائد،، ہمت، ہمدردی، محبت اور شہادت..’ ہیش ٹیگ مختارانصاری۔
بھارت ایکسپریس۔