اترپردیش کے پروانچل کے بڑے لیڈراورسابق رکن اسمبلی مختارانصاری کو ایک بارپھربڑا جھٹکا لگا ہے۔ یہ جھٹکا لوک سبھا الیکشن 2024 سے پہلے لگا ہے۔ فرضی اسلحہ لائسنس معاملے میں مختارانصاری کوعمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ساتھ ہی 2.20 لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
وارانسی کے خصوصی جج (پریوینشن آف کرپشن ایکٹ) اونیش گوتم کی عدالت نے سابق ایم ایل اے مختارانصاری کودھوکہ دہی سے اسلحہ لائسنس حاصل کرنے کے معاملے میں عمرقید کی سزا سنائی۔ وارانسی کے خصوصی جج (کرپشن ایکٹ) اونیش گوتم نے سماعت کی۔ وارانسی کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے آرمس ایکٹ کے معاملے میں سزا سنائی ہے۔ عدالت نے گزشتہ منگل کو ہی اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا، جس کے بعد آج فیصلہ سنایا گیا ہے۔ 36 سال پرانے معاملے میں وارانسی کی عدالت نے فیصلہ سنایا ہے۔
کس معاملے میں ملی سزا؟
مختارانصاری کے خلاف، 10 جون 1987 کے دونالی بندوق کے لائسنس کے لئے ضلع مجسٹریٹ کے سامنے درخواست دی تھی، الزام ہے کہ جس کے بعد ڈی ایم اور پولیس افسر کے فرضی دستخط لینے کے بعد مختارانصاری نے لائسنس حاصل کرلیا تھا، لیکن بعد میں اسے فرضی بتایا گیا تو سی بی سی آئی ڈی نے 1990 میں مختارانصاری، ڈپٹی کلکٹرسمیت پانچ دیگرملزمین کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔