مختار انصاری کو کالی باغ قبرستان میں آج صبح 10 بجے کیا جائے گا سپرد خاک
Mukhtar Ansari Death News: یوپی کے باندہ میڈیکل کالج میں دل کا دورہ پڑنے سے مختارانصاری کی موت ہوگئی ہے۔ مختارانصاری کی موت پراہل خانہ سے لے کرتمام اپوزیشن پارٹیاں بھی سوال اٹھا رہی ہیں، جس کے بعد اس معاملے کی عدالتی جانچ کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ اس معاملے میں ایک ماہ کے اندر رپورٹ جمع کرانی ہوگی۔
باندہ کورٹ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بھگوان داس گپتا نے مختارانصاری کی موت کی عدالتی جانچ کے احکامات دیئے ہیں۔ ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ گریما سنگھ کو اس معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ انتظامیہ کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ تین دن کے اندرمختارانصاری کےعلاج سے متعلق تمام معلومات فراہم کرے۔ تحقیقاتی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرنی ہوگی۔
اہل خانہ نے لگائے سنگین الزام
مختارانصاری کی فیملی کی طرف سے اس موت سے متعلق کئی سنگین الزام لگائے گئے ہیں۔ اہل خانہ نے جیل انتظامیہ پرانہیں سلو پوائزن (دھیما زہر) دیئے جانے کا الزام لگایا ہے۔ اس سے پہلے عدالت میں پیشی کے دوران مختار انصاری نے بھی ایسے ہی سنگین الزام لگائے تھے، جس کے بعد سے اس معاملے پر کئی طرح کے سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ مختارانصاری کے انتقال سے جہاں ان کی فیملی اورعلاقے میں غم کا ماحول ہے وہیں انتظامیہ کی طرف سے پورے یوپی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے اورسیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ مختار انصاری کے انتقال کے بعد سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو، تیجسوی یادو، بی ایس پی چیف مایاوتی، اے آئی ایم آئی ایم چیف اسدالدین اویسی، چندر شیکھر آزاد، پپو یادو ، شیوپال یادو، سماجوادی پارٹی کے ترجمان عمیق جامعی اور کانگریس پارٹی نے سوال اٹھاتے ہوئے جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور مختار انصاری کی فیملی سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اکھلیش یادو اورتیجسوی یادو نے کیا کہا؟
اکھلیش یادو نے ایکس پرلکھا – ہرحال میں اورہرمقام پر کسی کی زندگی کا تحفظ کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری اور فرض ہے۔ حکومتوں پر ان حالات میں سے کسی بھی حالت میں کسی یرغمالی یا قیدی کی موت ہونا، عدالتی سسٹم سے لوگوں کابھروسہ اٹھا دے گا۔ اکھلیش یادو نے کئی معاملوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا- ایسے سبھی مشتبہ معاملوں میں سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں جانچ ہونی چاہئے۔ حکومت عدالتی سسٹم کودرکنار کرکے جس طرح سے دوسرے راستے اپناتی ہے وہ طرح غیر قانونی ہے۔ جو حکومت زندگی کی حفاظت نہ کرپائے، اسے اقتدار میں بنے رہنے کا کوئی حق نہیں۔ بہار کے سابق نائب وزیراعلی تیجسوی یادو نے بھی مختارانصاری کی موت پرغم کا اظہارکیا اورایکس پرپوسٹ میں لکھا کہ”یوپی کے سابق ایم ایل اے مختار انصاری کے انتقال کی افسوسناک خبرملی۔ پروردگار سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کی روح کو جواررحمت نصیب کرے اورسوگوارخاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔ تیجسوی یادو نے بھی پولیس اورحکومت پرسوال اٹھایا ہے۔
اسدالدین اویسی نے اٹھایا سوال
اسدالدین اویسی نے سوشل میڈیا پرپوسٹ کرتے ہوئے لکھا، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مختارانصاری کی مغفرت فرمائے اوران کے اہل خانہ اوران کے چاہنے والوں کو صبرجمیل عطا فرمائے۔ غازی پورکے لوگوں نے اپنا پسندیدہ بیٹا اوربھائی کھو دیا۔ مختار صاحب نے انتظامیہ پر سنگین الزامات لگائے تھے کہ انہیں زہردیا گیا ہے۔اس کے باوجود حکومت نے ان کے علاج پر توجہ نہیں دی۔ یہ قابل مذمت اورقابل افسوس ہے۔
مایاوتی نے کیا جانچ کا مطالبہ
بی ایس پی چیف مایاوتی نے مختار انصاری کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختار انصاری کی جیل میں ہوئی موت سے متعلق ان کی فیملی کے ذریعہ جو خدشات اور سنگین الزام لگائے گئے ہیں، ان کی اعلیٰ سطح کی جانچ ضروری ہے تاکہ ان کی موت کے صحیح حقائق سامنے آسکیں۔ ایسے میں ان کی فیملی کا پریشان ہونا فطری بات ہے۔ بھگوان انہیں اس دکھ کو برداشت کرنے کی طاقت دے۔
پپویادو اور رام گوپال یادو نے اٹھائے سنگین سوال
کانگریس لیڈر پپو یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرلکھا، ’’سابق ایم ایل اے مختارانصاری جی کا جان بوجھ کرقتل‘‘۔ یہ قانون، آئین اورقدرتی انصاف کو دفن کرنے کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو اس کا ازخود نوٹس لینا چاہئے۔ ان کی رہنمائی میں غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔ وہیں چندرشیکھر آزاد نے ہائی کورٹ کے جج سے اس کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے لیڈررام گوپال یادو نے کہا کہ سابق ایم ایل اے مختارانصاری کی جن حالات میں موت ہوئی وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے پہلے ہی عدالت میں درخواست دائرکی تھی اور زہردے کرقتل کئےجانے خدشہ ظاہرکیا تھا۔ موجودہ نظام میں نہ کوئی جیل میں محفوظ ہے، نہ پولیس کی حراست میں اور نہ ہی اپنے گھر میں، دہشت کا ماحول بنا کر لوگوں کو منہ بند رکھنے پرمجبورکیا جا رہا ہے۔ عدالت میں مختار انصاری کی طرف سے دی گئی درخواست پرکیا یوپی حکومت جوڈیشل انکوائری کا حکم دے گی؟
بھارت ایکسپریس۔