راہل گاندھی
Rahul Gandhi appeared in the court: کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں بڑی راحت ملی ہے۔ منگل (20 فروری، 2024) کو، سلطان پور، اتر پردیش (یو پی) میں ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے انہیں ضمانت دے دی۔ کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی منگل (20 فروری 2024) کو یوپی کے سلطان پور میں ایم پی-ایم ایل اے عدالت پہنچے۔ وہ ہتک عزت سے متعلق ایک کیس میں وہاں پیش ہو رہے ہیں۔ یہ پورا معاملہ سال 2018 کا ہے جس کا تعلق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ہے۔
کیرالہ کے وائناڈ سے پارٹی کے ایم پی نے بھارت جوڈو نیائے یاترا روک دی تھی اور اس معاملے میں پیش ہونے کے لیے وہاں پہنچ گئے تھے۔ یہ پورا معاملہ سال 2018 کا ہے جس کا تعلق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ہے۔ راہل گاندھی پر امت شاہ کے خلاف نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام تھا۔
راہل پر کیا الزام ہے؟
بی جے پی لیڈر وجے مشرا نے راہل کے خلاف 4 اگست 2018 کو ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ راہل نے 8 مئی 2018 کو کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران بنگلورو میں منعقدہ ایک جلسہ عام میں بی جے پی کے اس وقت کے قومی صدر اور مرکزی وزیر داخلہ پر قتل کا قصوروار ہونے کا الزام لگایا تھا۔
بی جے پی رہنما وجے مشرا نے راہل کی عدالت میں پیشی سے قبل کہا، ‘راہل گاندھی نے امت شاہ کو ‘قاتل’ کہا، بہت سے نازیبا الفاظ استعمال کیے، ہم نے اس کے حوالے سے شکایت درج کرائی تھی۔’ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے۔ یہ ناانصافی ہے کہ ایسی پارٹی کے قومی صدر کو قاتل کہا جائے گا۔ اس سے ہمیں بہت دکھ پہنچا، جس کے بعد ہمارے کارکنوں نے ہم پر دباؤ ڈالا اور ہم نے شکایت درج کرائی۔
یہ بھی پڑھیں- SandeshKhali Case: بی جے پی لیڈر شبھیندو ادھیکاری اور سی پی ایم لیڈر ورندا کرات کو سندیشکھلی جانے سے روکا گیا
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے بتایا کہ راہل گاندھی کو 20 فروری کو سلطان پور کی اتر پردیش ڈسٹرکٹ کورٹ میں حاضر ہونے کے لیے سمن جاری کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ 4 اگست 2018 کو بی جے پی کے ایک لیڈر کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمہ سے متعلق ہے۔ بھارت جوڈو نیائے یاترا کل صبح رک جائے گی اور 20 فروری کو دوپہر 2 بجے امیٹھی کے فرست گنج سے دوبارہ یاترا کو شروع کیا جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس