اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی کی حکومت نے ملک میں سخت ترین قانون (آرڈیننس) کو منظوری دے دی ہے، جو فسادات کے دوران ہونے والے تمام نقصانات کی تلافی کرے گا۔ سی ایم دھامی نے کہا کہ کابینہ نے آج کابینہ کی میٹنگ کے دوران ایک خصوصی ٹریبونل کی تشکیل کو منظوری دی ہے جس کا مقصد فسادات اور بدامنی کے معاملات کو سختی سے روکنا ہے۔انہوں نے کہا کہ “فسادات کے دوران سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی فسادی خود کریں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے امن کو خراب کرنے والوں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور وہ ایک ایسی مثال قائم کریں گے جو دیو بھومی کی مقدس سرزمین کو داغدار کرنے والے فسادیوں کی نسلوں کو سالوں تک یاد رکھا جائے گا۔فسادات پر قابو پانے اور فسادیوں سے نمٹنے کی کوشش میں، وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی کی کابینہ نے اتراکھنڈ پبلک (حکومت) اور نجی املاک کو نقصان کی وصولی (آرڈیننس) ایکٹ 2024 منظور کیا۔ یہ ملک کے سب سے سخت قانون کو نافذ کرنے اور یکساں سول کوڈ (یو سی سی) بل کی منظوری کے بعد سامنے آیا۔
اس قانون میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والے فسادیوں سے مکمل معاوضہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، سرکاری عملے کو برقرار رکھنے اور فسادات پر قابو پانے کے دیگر اقدامات میں اٹھنے والے اخراجات کے ساتھ ساتھ 8 لاکھ روپے تک کا بھاری جرمانہ بھی ادا کیا جائے گا۔ اس قانون کو پشکر سنگھ دھامی کابینہ نے منظوری دی اورحتمی منظوری کے لیے گورنر کو بھیج دیا۔
یہ قانون کسی بھی ایسے شخص کے لیے سخت سزائیں نافذ کرے گا جو ریاست بھر میں فسادات، ہڑتال، یا بند کے دوران نجی یا سرکاری املاک کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اگر فساد کے دوران کسی رابطہ سڑک کو بندکیا جاتا ہے، تو عوامی اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے علاوہ طبی دیکھ بھال کی پوری قیمت ایسے لوگوں سے ادا کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، فسادات کے دوران انتظامیہ، پولیس یا دیگر فسادات پر قابو پانے والی ایجنسیوں کی طرف سے ادا کیے گئے تمام اخراجات بھی ادا کیے جائیں گے۔ دیگر سزاؤں اور کارروائیوں کے علاوہ، حکومت نے اس قانون کو فسادیوں پر لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 8 لاکھ روپے تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔