Bharat Express

Mayawati on Bulldozer Action: بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کے سخت تبصرہ کے بعد مایاوتی کا سخت ردعمل، کہی یہ بڑی بات

بلڈوزر کارروائی کے بارے میں مایاوتی نے کہا کہ ملک میں جرائم پیشہ عناصرکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے اوران کے خاندان اورقریبی لوگوں کو ان کے جرائم کی سزا نہیں ملنی چاہئے۔

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کی کے بعد تبصرہ کیا ہے۔

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے بلڈوزرایکشن پر سوال کھڑے کئے ہیں اورانہوں نے قانون کے تحت کارروائی ہونے کی بات کہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ان کا ماننا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کی سزا ان کے اہل خانہ کو نہ ملے اور جو افسر صحیح انصاف نہیں دلا پا رہے ہیں، ان کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہئے۔

بی ایس پی سربراہ نے منگل کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا، ’’ملک میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی قانون کے تحت ہونی چاہئے۔ ان کے جرائم کی سزا ان کے اہل خانہ اور قریبی لوگوں کو نہیں ملنی چاہئے۔ یہ سب ہماری پارٹی کی رہی حکومت نے ’قانون کے ذریعہ قانون کا راج‘ قائم کرکے بھی دکھایا ہے۔

افسران پر بھی ہو کارروائی

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ بلڈوزر کا بھی استعمال اب سپریم کورٹ کے آنے والے فیصلے کے مطابق ہی ہونا چاہئے۔ حالانکہ مناسب تویہی ہوگا کہ اس کا استعمال کرنے کی ضرورت ہی نہ پڑے کیونکہ جرائم پیشہ عناصرسے سخت قانون کے تحت بھی نمٹا جاسکتا ہے، جبکہ جرائم پیشہ عناصرکی فیملی اورقریبی لوگوں پربلڈوزرکا استعمال کرنے کے بجائے متعلقہ افسران پرہی سخت کارروائی ہونی چاہئے، جوایسے عناصر سے مل کرمتاثرین کوصحیح انصاف نہیں دیتے ہیں۔ سبھی حکومتیں اس طرف ضروردھیان دیں۔

سپریم کورٹ میں معاملے کی 17 ستمبر کو ہوگی آئندہ سماعت

سپریم کورٹ نے پیرکے روزجمعیۃ علماء ہند کی عرضی پر سماعت کی۔ اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی کے زیراقتدار ریاستوں میں مسلمانوں کونشانہ بنایا جا رہا ہے اوربلڈوزرکارروائی کی جارہی ہے۔ اب اس معاملے کی سماعت 17 ستمبر کو ہوگی۔ سماوت کے دوران عدالت نے کہا کہ ہم یہاں غیرقانونی قبضے ہٹانے کے بارے میں بات نہیں کررہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ہم پورے ملک کے لئے گائیڈ لائن جاری کرسکتے ہیں۔ کسی کا بیٹا ملزم ہوسکتا ہے، لیکن اس بنیاد پروالد کا گھرمنہدم کردینا یہ کارروائی کا صحیح طریقہ نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read