مذہب تبدیلی معاملے میں مولانا کلیم صدیقی اور مولانا عمر گوتم کو عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔
Lucknow Illegal Conversion Case: اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں مذہب تبدیلی معاملے میں اسپیشل این آئی اے-اے ٹی ایس کورٹ نے مولانا عمر گوتم اورمولانا کلیم صدیقی سمیت دیگر12 ملزمین کوتبدیلی مذہب معاملے میں قصور وار قرار دیئے جانے کے بعد عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے دیگر چارملزمین راہل بھولا، منویادو عرف عبدالمنان، محمد سلیم، کنال اشوک چودھری عرف عاطف کو 10-10 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ سزا این آئی اے-اے ٹی ایس اسپیشل کورٹ کے جج وویکا نند شرن ترپاٹھی نے سنائی ہے۔ عمرقید کی سزا پانے والوں میں مولانا عمر گوتم اور مولانا کلیم صدیقی کے علاوہ پرکاش رامیشورکاؤنڑے عرف ایڈم، کوثر عالم، بھوپریہ بندو عرف ارسلان، محمد مصطفیٰ، ڈاکٹر فراز باب اللہ شاہ، مفتی قاضی جہانگیرعالم قاسمی،عرفان شیخ عرف عرفان خان، صلاح الدین زین الدین شیخ، عبداللہ عمر، دھیرج گووند راؤجگتاپ اورسرفرازعلی جعفری کے نام شامل ہیں۔ اے ٹی ایس نے انہیں ملک کے الگ الگ علاقوں سے گرفتارکیا تھا۔ 20 جون 2021 کواس معاملے کی ایف آئی آراے ٹی ایس کے تھانے میں درج ہوئی تھی۔
لکھنؤمذہب تبدیلی معاملے میں اسپیشل کورٹ نے کل 16 افراد کواسپیشل این آئی اے-اے ٹی ایس کورٹ نے قصور وارقراردیا تھا۔ عدالت نے ان میں سے 10 ملزمین کوعمرقیدکی سزا سنائی ہے جبکہ 4 دیگرملزمین کو 10-10 سال کی سزا سنائی ہے۔ مذہب تبدیلی معاملے میں ایک ملزم ادریس قریشی کوہائی کورٹ سے اسٹے ملا ہے۔
اسپیشل کورٹ این آئی اے-اے ٹی ایس نے آئی پی سی کی دفعہ 417, 120 بی، 153 اے، 153بی، 295اے، 121 اے، 123 اورغیرقانونی مذہب تبدیلی کی دفعہ 3، 4 اور5 کے تحت قصوروارقراردیا گیا ہے۔ این آئی اے-اے ٹی ایس اسپیشل کورٹ کے جج وویکانند شرن ترپاٹھی کے معاملے میں سزا سنائیں گے۔ ملزمین کوقصوروارقرارپائے جانے والی دفعات میں 10 سال سے لے کرعمرقید تک کی سزا کا التزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: این سی پی سی آرنے مدارس میں ملنے والی تعلیم کی سپریم کورٹ میں کی مخالفت، دارالعلوم دیو بندکی ویب سائٹ سے متعلق کہی یہ بڑی بات
لکھنؤ مذہب تبدیلی معاملے سے متعلق وکیل آلوک سنگھ نے کہا کہ اس معاملے کو پوری طرح سے ٹرائل کو اسسٹ کیا تھا اور چارج شیٹ میں کل 17 افراد کوملزم بنایا گیا تھا، جس میں سے 16 افراد کوقصوروارقراردیا گیا ہے۔ باقی لوگ ابھی اسٹے پرچل رہے ہیں۔ الگ الگ دفعات میں 16 میں سے 12 افراد کوعمرقید کی سزاسنائی گئی ہے اورجرمانہ لگایا گیا ہے۔ باقی چار لوگوں میں 10 سال کی سزا اور جرمانہ لگایا گیا ہے۔ ان چاروں کے نام محمد سلیم، کنال اشوک چودھری، راہل بھولا اورمنویادو ہیں۔
بھارت ایکسپریس–