اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل۔ (فائل فوٹو)
آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنڈ (اے آئی یو ڈی ایف) کے سربراہ اوررکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ ایک بارپھرانہوں نے کچھ ایسا کہا ہے، جس کی وجہ سے وہ سرخیوں میں ہیں۔ دراصل، اے آئی یوڈی ایف کے سربراہ مولانا بدرالدین کا کہنا ہے کہ مسلم خواتین بھلے ہی آئی اے ایس، آئی پی ایس یا ڈاکٹرہی کیوں نہ ہوں، انہیں حجاب پہننا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی نوکریوں میں مسلم شناخت کو اپنانا ضروری ہے۔
مسجد کی سنگ بنیاد رکھی گئی
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، آسام کے کریم گنج میں منگل (23 جنوری) کو ایک تقریب کو خطاب کرتے ہوئے مولانا بدرالدین اجمل نے مشورہ دیا کہ آئی اے ایس، آئی پی ایس اورمیڈیکل جیسے شعبوں میں مسلم خواتین کا حجاب پہننا لازمی ہونا چاہئے۔ ایک مسجد اورقبرستان کی سنگ بنیاد رکھنے کے لئے وہ کریم گنج گئے تھے۔ انہوں نے ترک دیا کہ ان کاموں میں خواتین کے درمیان مسلم شناخت کے لئے حجاب کو اپنانا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ باتی شرعی پس منظرمیں کہی ہیں، لیکن اس پرسیاست ہونا فطری بات ہے۔
سرکے بال شیطان کا دھاگہ: بدرالدین اجمل
مولانا بدرالدین اجمل نے سوال کیا، ”اگرمسلم خواتین حجاب پہننا یا اپنے بال چھپانا نہیں جانتی ہیں تو انہیں مسلمان کے طور پرکیسے پہچانا جائے گا؟ ” انہوں نے اس بات پرزوردیا کہ حجاب پہننا صرف ایک متبادل نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حجاب ضروری ہے۔ بال شیطان کا دھاگہ ہے اورمیک اپ شیطان کا کام ہے۔
مسلمانوں سے کی تھی یہ خاص اپیل
مولانا بدرالدین اجمل نے حال ہی میں ایک اوربیان دیا تھا، جس کی وجہ سے وہ سرخیوں میں آئے تھے۔ 22 جنوری کو ہوئی رام مندر پران پرتشٹھا سے پہلے مولانا بدرالدین اجمل نے مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ 20 سے 25 جنوری کے درمیان سفرنہ کریں اوراپنے گھروں میں رہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو 20 سے 25 جنوری تک ٹرین سے سفرنہیں کرنا چاہئے۔ مولانا اجمل نے مزید کہا تھا کہ رام مندرکی افتتاحی تقریب کے موقع پرلاکھوں لوگ آئیں گے، بی جے پی کا بڑا منصوبہ ہے۔ اس دوران ہمیں ٹرین سے سفرنہیں کرنا چاہئے اورگھرپرہی رہنا چاہئے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ بی جے پی مسلمانوں کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ ہمارا قانون قرآن پرمبنی ہے، لیکن وہ اس میں بھی مداخلت کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔