مالیگاؤں بم دھماکہ کے ملزم سمیر شرد کلکرنی کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔
مالیگاؤں بم دھماکہ معاملے میں سپریم کورٹ سے ملزم سمیر شرد کلکرنی کوبڑی راحت ملی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ملزم سمیر شرد کلکرنی کے خلاف چل رہی ٹرائل پر روک لگا دی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پایا کہ شرد کلکرنی کے خلاف یواے پی اے کی دفعہ 45 کے تحت مرکزی حکومت کے ذریعہ مقدمہ چلانے کی منظوری نہیں ملی تھی۔ معاملے کی آئندہ سماعت جولائی میں ہوگی۔
حال ہی میں مالیگاؤں دھماکہ معاملے میں ایک اورملزم سادھوی پرگیہ ممبئی کی این آئی اے کورٹ میں پیشی ہوئی تھی۔ اس دوران کورٹ نے انہیں معاملے کی سماعت میں مستقل پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس دوران ان کے وکیل نے خراب صحت کا حوالہ دیا۔ حالانکہ انہوں نے ٹرائل میں تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی۔ وہیں، جب سادھوی پرگیہ عدالت سے باہرآئیں تو انہوں نے کہا، میں جسمانی طور پر بہت بیمارہوں، لیکن سچائی کے لئے لڑتی رہوں گی۔ جب تک جسم ساتھ دے گا، میں ٹرائل میں حصہ لوں گی۔
2008 کو مالیگاؤں میں ہوا تھا دھماکہ
واضح رہے کہ 29 ستمبر2008 کو مہاراشٹرمیں ناسک کے مالیگاؤں میں دھماکہ ہوا تھا۔ اس میں 6 افراد کی موت ہوگئی تھی جبکہ 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے تھے۔ معاملے میں سادھوی پرگیہ سنگھ اہم ملزمین میں سے تھیں۔ دھماکہ اس وقت ہوا تھا، جب لوگ رمضان کے مقدس مہینے میں نمازپڑھنےجا رہے تھے۔ حادثہ کے ایک دن بعد یعنی 30 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں کے آزاد نگر پولیس نے ایف آئی آر درج کی تھی۔
حادثہ کے بعد اس معاملے میں ایک کے بعد ایک کئی گواہ اپنے بیان سے پلٹ گئے۔ گزشتہ سال اپریل میں معاملے کا 34واں گواہ پلٹا۔ اتنا ہی نہیں، اس نے پولیس اورسیاسی جماعتوں پرسنگین الزام بھی لگائے تھے۔ اس نے کہا تھا کہ ٹارچر کرکے اس سے گواہی لی گئی۔ اس نے بتایا کہ یہ سب کانگریس اور این سی پی کی سازش تھی۔
بھارت ایکسپریس۔