بی جے پی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر۔ (فائل فوٹو)
مہاراشٹرمالیگاؤں بلاسٹ معاملے میں سادھوی پرگیہ سنگھ ممبئی کی این آئی اے کورٹ میں پیش ہوئیں۔ عدالت نے انہیں کل (26 اپریل) سے معاملے کی سماعت میں مستقل پیش ہونے کا حکم دیا۔ اس پران کے وکیل نے خراب صحت کا حوالہ دیا۔ حالانکہ ٹرائل میں تعاون کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر جب عدالت سے باہرآئیں تو انہوں نے کہا کہ میں جسمانی طورپر بہت بیمارہوں۔ سچائی کے لئے لڑتی رہوں گی۔ جب تک جسم ساتھ دے گا، میں ٹرائل میں حصہ لوں گی۔
اس معاملے میں گزشتہ دنوں پرگیہ سنگھ ٹھاکرکی طرف سے ایک عرضی داخل کی گئی تھی۔ یہ میڈیکل کی بنیاد پرانفرادی طورپر پیش نہ ہونے سے متعلق تھی۔ اسے عدالت نے قبول کرلیا تھا۔ مگر25 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ یہ بھی کہا تھا کہ اگروہ پیش نہیں ہوئیں تو جو ضروری حکم ہوگا، جاری کردیا جائے گا۔
عدالت نے جاری کیا تھا وارنٹ
اس معاملے میں گ زشتہ ماہ عدالت نے ان کے خلاف وارنٹ بھی جاری کیا تھا۔ یہ وارنٹ ٹرائل کے دوران موجود نہ رہنے سے متعلق تھا۔ اس کے بعد ان کے وکیل نے کہا تھا کہ وہ بیمارہیں۔ اس وجہ سے نہیں آسکتیں۔ اس وارنٹ کے بعد 22 مارچ کو وہ عدالت میں پیش ہوئی تھیں۔
29 ستمبر 2008 کوہوا تھا دھماکہ
واضح رہے کہ 2008 میں 29 ستمبرکو مہاراشٹر میں ناسک کے مالیگاؤں میں ہوئے دھماکہ سے 6 افراد کی موت ہوگئی تھی۔ 100 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔ معاملے میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکراہم ملزمین میں سے ایک تھیں۔ دھماکہ اس وقت ہوا تھا جب لوگ رمضان کے مبارک اور مقدس مہینے میں مسجد میں نمازپڑھنے جا رہے تھے۔ حادثہ کے بعد 30 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں کے آزاد نگرپولیس نے ایف آئی آردرج کی تھی۔ اس معاملے میں ایک کے بعد ایک کئی گواہ اپنے بیان سے پلٹ گئے۔ گزشتہ سال اپریل مہینے میں معاملے کا 34واں گواہ بھی پلٹا۔ اتنا ہی نہیں، اس نے پولیس اورسیاسی پارٹیوں پرسنگین الزام بھی لگائے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔