مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتیں سرگرم ہوچکی ہیں۔ اسی سلسلے میں بدھ (24 جولائی) کو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور این سی پی کے قومی صدر اجیت پوار نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔ ذرائع کی مانیں تو یہ میٹنگ آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم کے لیے منعقد کی گئی تھی۔بتایا جاتا ہے کہ اس میٹنگ میں اجیت پوار نے سیٹوں کی تقسیم کو جلد از جلد حتمی شکل دینے پر اصرار کیا اور لوک سبھا انتخابات کی طرح سیٹوں کی تقسیم کو آخری لمحات تک ملتوی کرنے سے گریز کرنے کی بات کہی۔ اجیت پوار اس میٹنگ کے لیے کل رات (23 جولائی) دہلی پہنچے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس بھی بدھ (24 جولائی) کو دہلی پہنچے۔
اجیت پوار کتنی سیٹوں کا مطالبہ کر رہے ہیں؟
ذرائع نے بتایا کہ اجیت پوار نے حکمران اتحاد میں شامل ہونے کے وعدے کے مطابق تقریباً 80 سے 90 سیٹوں کا دعویٰ کیا ہے۔ اجیت پوار مغربی مہاراشٹر، مراٹھواڑہ اور شمالی مہاراشٹر (خاندیش) کے علاقے سے کانگریس کے خلاف 20 سیٹوں پر مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ ممبئی میں چار سے پانچ سیٹیں ایسی ہیں جہاں اجیت پوار کانگریس کے خلاف لڑنے کا سوچ رہے ہیں۔ ان نشستوں پر اقلیتی ووٹ بینک کا غلبہ ہے۔خبر ہے کہ مہاراشٹر میں اکتوبر 2024 میں اسمبلی انتخابات ہو سکتے ہیں۔ ریاست کی 288 اسمبلی سیٹوں پر سخت مقابلہ متوقع ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت کوئی کسر نہیں چھوڑنے کے موڈ میں ہے۔ حال ہی میں مہایوتی میں بھی وزیر اعلیٰ کے عہدے کو لے کر بیان بازی دیکھنے کو ملی۔
حال ہی میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا، ‘پارٹی کارکن مجھ سے مسلسل پوچھ رہے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا اور میں نے انہیں صاف صاف کہہ دیا ہے کہ وزیر اعلیٰ مہایوتی سے ہی ہوں گے۔اس کے ساتھ ہی شندے کے حامی نریش مہاسکے کے بیان نے بھی سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے اگلے اسمبلی انتخابات موجودہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں لڑے جائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔