Bharat Express

M&A, PE deals hit three-year high: جنوری-مارچ میں تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئےانضمام وحصول اور نجی ایکویٹی سودے

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ رجحانات جاری رہے تو صارفین اور خوردہ شعبے میں مزید استحکام اور سرمایہ کاری دیکھی جا سکتی ہے۔ گرانٹ تھورنٹن بھارت کے پارٹنر نوین مالپانی کا کہنا ہے کہ کاروبار اپنی ڈیجیٹل چستی اور صارفین سے مضبوط رابطے کی وجہ سے لچک دکھا رہے ہیں۔

بھارت میں جنوری سے مارچ 2025 تک انضمام و حصول (M&A) اور نجی ایکوئٹی (PE) کے سودوں نے تین سال کی بلند ترین سطح کو چھو لیا ہے۔ اس عرصے میں صارفین اور خوردہ شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری دیکھی گئی، خاص طور پر ہلدی رام اور اڈانی  ول مار جیسے بڑے سودوں کے ذریعے۔ خوراک و مشروبات، ذاتی نگہداشت، اور ای-کامرس کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھی ہے، جو کہ شہری کاری، پریمیمائزیشن، اور ڈیجیٹل رسائی کے رجحانات کی وجہ سے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمی بھارت کی صارفین کی منڈی میں بڑھتی ہوئی اعتماد کی عکاسی کرتی ہے، حالانکہ عالمی تجارت تناؤ کچھ چیلنجز پیش کر سکتے ہیں۔

صارفین کے شعبے میں بڑے سودوں نے مقامی کمپنیوں کو مضبوط بنایا ہے، جیسے کہ ہندوستان یونی لیور نے ڈی ٹو سی برانڈ منیملسٹ اور آئی ٹی سی نے فروزن فوڈز کمپنی پرسوما کو حاصل کیا۔ اس کے علاوہ،اڈانی  ول مار نے ٹاپس برانڈ کے ساسز اور اچار بنانے والی جی ڈی فوڈز کو خریدا، جو اس شعبے میں استحکام کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحانات صارفین کی ترجیحات میں تبدیلی اور ڈیجیٹل تقسیم کے پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی وجہ سے ہیں۔ تاہم، 2022 کے مقابلے میں سودوں کی مالیت اور تعداد اب بھی کم ہے، جب پوسٹ پانڈیمک بحالی نے ریکارڈ 4.28 ارب ڈالر کے 171 لین دین دیکھے تھے۔

اس سرگرمی کے باوجود، کچھ چیلنجز بھی موجود ہیں۔ ای وائی انڈیا کے پارٹنر نتن گپتا کے مطابق، سرمایہ کاروں میں دلچسپی تو ہے، لیکن قدر کے تعین کے حوالے سے اختلافات سودوں کی رفتار کو متاثر کر سکتے ہیں۔ عالمی تجارت میں تناؤ، خاص طور پر امریکا اور چین کے درمیان جاری کشیدگی، بھی سرمایہ کاری کے فیصلوں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ اس کے باوجود، خوراک و مشروبات، صحت کی دیکھ بھال، اور خوبصورتی کی مصنوعات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کا رجحان مضبوط ہے۔ بھارت کی معاشی لچک اور بڑھتی ہوئی صارفین کی طلب ان شعبوں کو سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بناتی ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ رجحانات جاری رہے تو صارفین اور خوردہ شعبے میں مزید استحکام اور سرمایہ کاری دیکھی جا سکتی ہے۔ گرانٹ تھورنٹن بھارت کے پارٹنر نوین مالپانی کا کہنا ہے کہ کاروبار اپنی ڈیجیٹل چستی اور صارفین سے مضبوط رابطے کی وجہ سے لچک دکھا رہے ہیں۔ بھارت کی بڑھتی ہوئی معیشت اور صارفین کی منڈی میں تنوع سرمایہ کاروں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔ اگرچہ عالمی غیر یقینی صورتحال کچھ رکاوٹیں کھڑی کر سکتی ہے، لیکن بھارت کا صارفین کا شعبہ ترقی کے ایک متحرک مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جو آنے والے سالوں میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کر سکتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read